اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک مرتبہ پھر متحرک ہوگئی ہے اور ذرائع کے مطابق عمران خان کی منظوری کے بغیر مذاکرات شروع ہونے کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہے اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی نے مذاکراتی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی منظوری کے بغیر پی ٹی آئی پارلیمنٹیرئنز کی جانب سے مذاکرات کے آغاز کا امکان ہے اور اس کے لیے پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ نے ایک بار پھر حکومتی اراکین سے مذاکرات کی تجویز دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے آغاز کا امکان ہے، پی ٹی آئی بانی چیئرمین کی رہائی اور مقدمات کے حوالے سے حکومتی نمائندوں سے رابطے کرے گی۔
پی ٹی آئی کے مذاکرات سے متعلق ذرائع نے مزید بتایا کہ مذاکرات کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، رانا ثنا اللہ، نوید قمر اور راجا پرویز اشرف سے بات چیت کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل بھی وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیش کش کی گئی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما کے ذرائع نے بتایا کہ سیاسی مسائل کا حل بھی سیاسی طریقے سے ہی نکالا جاتا ہے، ہماری پارٹی میں چند ایسے لوگ ہیں جو خان کو واضح صورت حال سے آگاہ نہیں کرتے۔
ذرائع پارٹی رہنما نے بتایا کہ نام بتانے پر ہماری کوششوں کو نقصان ہو گا، خان صاحب کی رہائی کے لیے ہم اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، استعفیٰ دینے سے یا اپنی جگہ خالی چھوڑنے سے مسائل کا حل نہیں نکلے گا۔ْ
ذرائع کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے حکومتی اراکین سے سنجیدہ مذاکرات ہونے بہت ضروری ہیں۔