ٹیم مینجمنٹ سرفراز کے بعد اب یاسر شاہ کو نہ کھلانے کی غلطی کررہی ہے رمیزراجہ

آسٹریلیا جیسی جگہ پر اسپنر یاسر شاہ کو نہ کھلانے پر ٹیم مینجمنٹ کی عقل پر افسوس ہوتا ہے، سابق کرکٹر


ویب ڈیسک March 16, 2015
پاکستانی ٹیم کے لئے آسٹریلیا کے خلاف میچ مشکل ضرور ہے لیکن زیادہ دباؤ حریف ٹیم پر ہوگا، رمیز راجہ فوٹو: فائل

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر رمیز راجہ نے کہا ہے کہ ٹیم مینجمنٹ نے ابتدائی مقابلوں میں وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کو نہ کھلا کر غلطی کی اور اب لیگ اسپنر یاسر شاہ کو نہ کھلا کر ایک بار پھر غلطی کی جارہی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ سرفراز احمد کو بہت پہلے کھلا لینا چاہئے تھا اور اگر وہ آسٹریلیا کے خلاف بھی بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوگئے تو ٹیم کو اس کا بہت فائدہ ہوگا۔ انہیں ٹیم مینجمنٹ کی عقل پر افسوس ہوتا ہے کہ لیگ اسپنر یاسر شاہ کو بھارت کے خلاف میچ میں تو کھلایا گیا لیکن اس کے بعد انہیں بھول گئے حالانکہ آج کل کی کرکٹ میں وکٹ لینے والے بولر کی اہمیت ہے اور یاسر شاہ وکٹ لینے والے بولر ہیں، انہیں آئرلینڈ کے خلاف میچ میں کھلانا چاہئے تھا کیونکہ آئرش بیٹسمین لیگ اسپنر کو کھیلنے میں کمزور ہیں۔

رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ٹیم مینجمنٹ کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ آسٹریلیا کی پچیں لیگ اسپن بولنگ کے لئے بہت موزوں ہیں اس لئے یاسر شاہ کو اگر آسٹریلیا میں استعمال نہیں کیا گیا تو پھر پتہ نہیں انہیں کب اور کہاں کھلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کوارٹر فائنل میں خود پر غیر ضروری دباؤ لے کر پہنچی ہے، وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ بھی جیت سکتی تھی اور اگر ایسا ہوجاتا تو آج اسے کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ قومی ٹیم کا آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ اسی کے گھر میں مقابلہ ہے، پاکستانی ٹیم کے لئے یہ میچ مشکل ضرور ہے تاہم زیادہ دباؤ آسٹریلیا پر ہوگا اور اگر پاکستانی بیٹسمین مچل اسٹارک کا وار جھیل گئے تو بقیہ اوورز میں بڑا اسکور ممکن ہوسکے گا جب کہ ہمارا بولنگ کا شعبہ مضبوط ہے جس سے تمام ٹیمیں گھبرا رہی ہیں۔

یونس خان کے حوالے سے سابق کرکٹر نے کہا کہ انہیں آئرلینڈ کے خلاف نہ کھلانا زیادتی تھی، جب ایک سینئیر کرکٹر کا ٹیم میں 'آنا جانا' شروع ہوجائے تو سمجھ لینا چاہئے کہ اس کے کریئر کا اختتام قریب ہے، پاکستان کو یونس خان کی ٹیسٹ کرکٹ میں اب بھی ضرورت ہے لیکن ون ڈے میں یونس خان کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کو اب ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا، اب اسے استعمال کئے ہوئے کھلاڑی اور کپتان نہیں بلکہ ایک تازہ سوچ کے ساتھ ٹیم بنانے کی ضرورت ہے۔

مقبول خبریں