لاپتہ افراد گھر پہنچ گئے

پے در پے گمشدگیوں سے عوام میں تشویش پیدا ہو گئی تاہم ان لاپتہ لوگوں کی واپسی پر سب نے سکھ کا سانس لیا ہے


Editorial January 29, 2017
۔ فوٹو: فیس بک

لاہور: سماجی کارکن سلمان حیدر جو ایک یونیورسٹی کا پروفیسر بھی ہے جس طرح پراسرار طور پر لاپتہ ہو گیا تھا وہ اسی طرح اچانک گھر واپس پہنچ گیا ہے۔ سلمان حیدر 6 جنوری کو اسلام آباد سے لاپتہ ہوا تھا جس کے محض دو دن بعد سوشل میڈیا کے فعال کارکن وقاص گورایہ کے علاوہ لاہور سے عاصم سعید4 جنوری کو لاپتہ ہو گئے جب کہ احمد رضا نصیر7 جنوری کو شیخوپورہ سے لاپتہ ہو گئے۔ ان پے در پے گمشدگیوں سے عوام میں تشویش پیدا ہو گئی تاہم ان لاپتہ لوگوں کی واپسی پر سب نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

ہمیں اس بات کا علم نہیں ہو سکا کہ یہ لوگ کیسے لاپتہ ہوئے اور کس طرح وہ واپس پہنچے ہیں سوائے اس بات کے کہ پولیس کے مطابق یہ سب لوگ اپنے گھروں کو پہنچ چکے ہیں اور اب وہ سب لوگ اپنے گھر والوں کے ساتھ ہیں۔ تمام افراد کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ ٹھیک ٹھاک ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ انھیں جن گاڑیوں کے ذریعے اغوا کیا گیا ان پر جعلی نمبر پلیٹ لکھی ہوئی تھی لہٰذا اغوا کاروں کے بارے میں وثوق سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

مذکورہ افراد کے لاپتہ ہونے کی خبر جب عام ہوئی تو وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پولیس کو ان تمام افراد کی بلاتاخیر برآمدگی کی ہدایت کی۔ اس مہذب معاشرے میں کسی بھی شہری کی اس طرح پراسرار طور پر لاپتہ ہونے کی حمایت نہیں کی جا سکتی تاآنکہ اگر ان پر کوئی غیر قانونی سرگرمیوں کا الزام ہے تو انھیں باقاعدہ حراست میں لے کر عدالت میں پیش نہ کیا جائے۔

بہرحال یہ امر خوش آیند ہے کہ یہ افراد بحفاظت گھروں میں آ چکے ہیں' انھیں کس نے غائب کیا' وہ کہاں رہے اور کیسے گھروں تک پہنچے' اس بارے میں وہ خود ہی کچھ بتا سکتے ہیں اور جب تک وہ خود کچھ نہیں کہتے ہیں اس حوالے سے قیاس آرائیوں اور کسی پر انگلی اٹھانے سے گریز کیا جانا چاہیے۔

مقبول خبریں