عمران خان اور جہانگیر ترین کو بے نقاب کر کے چھوڑیں گے، دانیال عزیز

ویب ڈیسک  جمعرات 16 مارچ 2017
عمران خان اور جہانگیر ترین کو قانون کی آڑ میں چھپنے نہیں دیں گے، رہنما مسلم لیگ (ن)۔ فوٹو: فائل

عمران خان اور جہانگیر ترین کو قانون کی آڑ میں چھپنے نہیں دیں گے، رہنما مسلم لیگ (ن)۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان نااہلی ریفرنس خارج کیے جانے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ جانے کا حق رکھتے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سب کی آنکھوں میں دھول جھونکتی رہی ہے، وزیراعظم کے خاندان پر الزام آیا تو انہوں نے عدالت کے سامنے سر جھکا دیا کہ احتساب کے لیے حاضر ہیں لیکن پی ٹی آئی والے قانون کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے پاس اتنی اخلاقی جرات نہیں کہ یہ نوازشریف کی طرح عوام کے سامنے آتے اور کہتے کہ ہم اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کر رہے ہیں، یہ کالا دھن سفید کرنے کے الزامات کا سامنا نہیں کر سکے لیکن ہم انہیں قانون کی آڑ میں چھپنے نہیں دیں گے۔

دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان کو جواب دینا ہے، یہ حکم امتناعی اور استثنیٰ کے پیچھے نہیں چھپ سکتے، عمران خان نے ٹیکس چوری کیا ہے جب کہ جہانگیر ترین نے کروڑوں روپے کا قرض معاف کرایا ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ جانے کا قانونی اور آئینی حق رکھتے ہیں اور ہم عمران خان اور جہانگیر ترین کو بے نقاب کر کے چھوڑیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : عمران خان اور جہانگیر ترین کیخلاف نااہلی ریفرنس خارج

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم اداروں کا احترام کریں گے، مخالف فیصلہ آنے پر تحریک انصاف کی لیڈرشپ کی طرح گالیاں نہیں دیں گے لیکن عمران خان نے جس ادارے کو کچھ عرصہ پہلے گالیاں دی تھیں آج اسی الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا ہے، عمران خان کس منہ سے اس ادارے کی تعریف کریں گے اور کیسے اسی ادارے کا فیصلہ تسلیم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ یہ کھیل ختم ہوگیا بلکہ ابھی بہت کچھ باقی ہے، سپریم کورٹ میں نواز شریف نے 70 سال اور اپنی 3 پشتوں کا حساب دے دیا ہے، آپ کے خلاف جو پٹیشن دائر ہے اس پر جب تاریخ لگے گی تو آپ کو لگ پتہ جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔