- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
ہر 10سال بعد مردم شماری یقینی بنانے کا بل منظور
اسلام آباد: سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل 2012کے مسودے کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت اتھارٹی کے بورڈ میں سرکاری اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے ممبران کی تعدادبرابررکھنے کی تجویزدی گئی ہے۔
کمیٹی کااجلاس حاجی غلام علی کی زیرصدارت ہوا،کمیٹی کوبتایاگیاکہ مذکورہ بل قومی اسمبلی نے منظور کر کے سینیٹ کوبھجوایا تھاجس پرسینیٹ کی طرف سے بل قائمہ کمیٹی برائے تجارت کوبھجوایاگیا۔
اجلاس کے دوران کمیٹی کے ممبر عبد الحسیب خان نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل کی مخالفت کی اورکہا کہ یہ بل اتھارٹی نہیںبلکہ ایک ایجنسی ہے کیونکہ اتھارٹی میںادارے کومکمل اختیارات اورخودمختاری حاصل ہوتی ہے لیکن ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی بورڈمیںوزیراور سیکریٹری کوچیئرمین بورڈاورممبرکے طورپرشامل کیاگیاہے جس سے اختیارات صرف انہی کے پاس رہ جائیںگے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔