ریکارڈ ٹمپرنگ؛ ظفرحجازی 4 روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

ویب ڈیسک  ہفتہ 22 جولائی 2017

 اسلام آباد: عدالت نے ریکارڈ ٹمپرنگ کیس کے نامزد ملزم ڈاکٹرظفرحجازی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے تاہم پیشی کے بعد انہیں دوبارہ پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ میں ریکارڈ ٹمپرنگ میں ملوث ڈاکٹر ظفر حجازی کو پمزاسپتال سے ایمبولینس پرعدالت میں پیش گیا۔ عدالت کے باہر اور کمرہ عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتطامات کئے گئے تھے ڈی ایس پی مارگلہ، پولیس اہلکار اور پولیس کمانڈوز کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔

ایف آئی اے  کی جانب سے ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں نامزد ملزم ڈاکٹر ظفر حجازی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر کیس کی سماعت سینئر سول جج محمد شبیر نے کی۔ ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے مزید تحقیقات کے لئے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی اجازت دی جائے۔ تفتیشی افسرنے عدالت میں بیان دیا کہ چوہدری شوگرملزم کا کیس بند ہوگیا تھا جسے چئیرمین ایس ای سی پی نے دباؤ ڈال کر پچھلی تاریخ میں بند کروایا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: چیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی عدالت سے گرفتار

ڈاکٹرظفرحجازی کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ گزشتہ 2 ماہ میں تمام تحقیقات ہوچکی ہیں اب ایف آئی اے کی جانب سے مزید ریمانڈ کیوں مانگا جارہا ہے  ظفرحجازی کو دل، گردوں اور شوگر کا مسئلہ ہے جب کہ کل سے ان کی شوگر ہائی اور گردوں کا بھی مسئلہ ہے اور ناسازی طبیعت کے باعث وہ کل سے اسپتال میں ہیں لہذا تحقیقاتی ٹیم کو مزید ریمانڈ کی اجازت نہ دی جائے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ظفرحجازی کو یہ مسائل کب سے ہیں، جس پر وکیل نے بتایا کہ گزشتہ 10 سال سے یہ ان بیماریوں کا شکار ہیں۔ عدالت نے پمز اسپتال کے معالج اور تمام رپورٹس طلب کرلیں۔

عدالت نے دلائل سننے اور تمام رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد ڈاکٹرظفر حجازی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا جب کہ ظفرحجازی کو 26 جولائی کو دوبارہ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔ بعد ازاں ظفر حجازی کو دوبارہ پمز اسپتال منتقل کردیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ایف آئی اے نے ظفرحجازی کے خلاف مقدمہ کی تحقیقات شروع کردیں

اس سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وی سی پمز اسپتال ڈاکٹرجاوید اکرام کا کہنا تھا کہ ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزام میں گرفتار ڈاکٹرظفرحجازی کی طبعیت انتہائی ناساز ہے ان کا دل کا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا ہے جب کہ انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ منتقل کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹرجاوید اکرام نے کہا کہ ظفرحجازی کی طبعیت کے حوالے سے آئندہ 24 گھنٹے انتہائی اہم ہیں اسی وجہ سے انہیں آج ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد عدالت میں بھی پیشی سے روکا گیا ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ انہیں علاج کے لئے اسپتال میں ہی رکھا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔