بجلی کا بڑا بریک ڈائون، کراچی سمیت ملک بھر میں تاریکی کا راج

اسٹاف رپورٹر / ایکسپریس ڈیسک  پير 25 فروری 2013
حبکو پلانٹ بھی بند،پشاور، حیدرآباد، سکھر اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، ملتان، ڈیرہ غازی خان و دیگر شہروں میں بھی بجلی رات گئے تک بحال نہ ہوسکی، خرابی ڈھائی گھنٹے میں دور کردینگے، حکام، وزیراعظم نے نوٹس لے لیا۔ فوٹو: فائل

حبکو پلانٹ بھی بند،پشاور، حیدرآباد، سکھر اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، ملتان، ڈیرہ غازی خان و دیگر شہروں میں بھی بجلی رات گئے تک بحال نہ ہوسکی، خرابی ڈھائی گھنٹے میں دور کردینگے، حکام، وزیراعظم نے نوٹس لے لیا۔ فوٹو: فائل

کراچی / اسلام آباد / لاہور / کوئٹہ: اسلام آباد میں نیشنل گرڈ اسٹیشن میں فنی خرابی کے باعث بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن نے کراچی، اسلام آباد سمیت ملک بھر میں تاریکی کا راج قائم کردیا۔

رات گئے تک بجلی بحال کرنے کی کوششیں جاری تھیں اور اسلام آباد، آزاد کشمیر کے کچھ علاقوں میں مرحلہ وار بجلی کی فراہمی بحال ہونا شروع ہوگئی تھیں۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل گرڈ سسٹم میں فنی خرابی کے سبب تربیلا اور منگلا ڈیم کے پیداواری یونٹ ٹرپ گئے جس سے کراچی، حیدرآباد، سکھر، نوابشاہ، دادو، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ڈیرہ غازی خان، ملتان اور کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 18اضلاع میں بجلی معطل ہوگئی۔ بجلی کی کم فریکوئنسی کے باعث کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ بھی ٹرپ کر گئی  کے ای ایس سی کے تمام بجلی گھروں سے بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی  جس کے باعث پورا شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔

کے ای ایس سی ذرائع کے  مطابق واپڈا کے جام شورو گرڈ اسٹیشن سے فراہم کی جانے والی بجلی کی فراہمی میں اچانک آنے والے تعطل کی وجہ سے انڈر فریکونسی آپریشن ہوا اور بجلی کا بہاؤ مخالف سمت میں جانے کی وجہ سے کے ای ایس سی کے تمام بجلی گھر ٹرپ کر گئے اور ان سے بجلی کی پیداوار بند ہو گئی جن میں مرکزی بجلی گھر بن قاسم ون اور ٹو ، کورنگی تھرمل ، کورنگی کمائنڈ سائیکل ، سائٹ گیس ٹربائن ، کورنگی گیس ٹر بائن اور نجی بجلی گھر بھی شامل تھے۔

واضح رہے کہ آخری مرتبہ دو سال قبل آنے والے اسی نوعیت کے بحران کی وجہ سے کراچی کے شہری مسلسل17گھنٹے تک بجلی کی فراہمی سے محروم رہے تھے اور اس معاملے پر نیپرا نے کے ای ایس سی کے ناقص نظام کو ذمے دار قرار دیتے ہوئے کے ای ایس سی انتظامیہ پر جرمانہ بھی عائد کیا تھا تاہم اس کے بعد کے ای ایس سی انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے خطیر سومایہ کاری کے ذریعے مستقبل میں نیشنل گرڈ میں آنے والی کسی بھی خرابی کی صورت میں کراچی میں بجلی فراہمی بحال رکھنے کے لیے انتظامات کر لیے ہیں ، انھوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ آئندہ کراچی کے شہری اس قسم کے بحران سے دوچار نہیں ہوں گے تاہم ایک مرتبہ پھر اسی نوعیت کے بحران کے بعد یہ دعویٰ دھرے رہ گئے۔

2

کے ای ایس سی انتظامیہ نے رات گئے صورتحال سے نمٹنے کیلیے تمام ایجینئرز کو مرکزی دفتر طلب کر لیا۔ دوسری جانب بجلی جانے کی وجہ سے کراچی کے بیشتر اسپتالوں میں وینٹی لیٹر اور انکو بیٹر پر موجود مریضوں کو دقت کا سامنا کرنا پڑے۔  گدو میں بجلی کی 220کلو واٹ کی ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی پیدا ہوگئی جس کے بعد کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 18اضلاع میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، کوئٹہ سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق سبی اورگدو کے درمیان 200کے وی ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی کے باعث کوئٹہ سمیت صوبے کے 8اضلاع میں بجلی کی سپلائی بند ہوگئی کیسکو ذرائع کے مطابق سبی اور گدو کے درمیان 220کے وی ہائی ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی کے باعث ٹرپ کرگئی جس سے کوئٹہ سبی بولان ، مستونگ، قلات، خضدار، پشین سمیت 8اضلاع کے 48گرڈ اسٹیشنوں میں بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی۔

کوئٹہ شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔ اس کے علاوہ جامشورو تھرمل پاور پلانٹ کے یونٹ نمبر 2نے بھی فنی خرابی کے باعث کام کرنا بند کردیا جس کے بعد سندھ میں حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری، بدین، سکھر اور نوابشاہ سمیت کئی شہروں کو بجلی فراہمی بند ہوگئی ۔ جامشورو تھرمل پاور اسٹیشن میں 150 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والا واحد یونٹ اچانک بند ہوگیا جس کے نتیجے میں حیدرآباد سمیت زیریں سندھ کے کئی اضلاع تاریکی میں ڈوب گئے۔ جامشورو تھرمل پاور اسٹیشن کا یونٹ نمبر دو تیکنیکی خرابی کے باعث رات 11 بجکر30 منٹ پر اچانک بند ہوگیا جس کے نتیجے میں قومی سسٹم کو اس اسٹیشن سے ملنے والی150 میگاواٹ بجلی کی فراہمی بند ہوگئی۔

یونٹ نمبر دو کے بند ہونے کے ساتھ ہی حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، میرپورخاص، ٹنڈوالہیار، جامشورو، ٹھٹھہ، بدین سمیت کئی اضلاع کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی اور یہ تمام اضلاع  تاریکی میں ڈوب گئے۔ یونٹ دو بند ہونے کے نتیجے میں دادو کو بجلی فراہم کرنے والی500 کے وی اے جبکہ کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے 220 کے وی کی مین لائینز ٹرپ کر گئیں جس کے باعث دادو اور کراچی کو بھی  جامشورو تھرمل پاور اسٹیشن سے بجلی کی فراہمی بند ہوگئی۔ یاد رہے کہ جامشورو تھرمل پاور اسٹیشن 4 یونٹس پرمشتمل ہے، جس کا یونٹ تین اور چار پہلے ہی فرنس آئل نہ ہونے  کی وجہ سے بند پڑے ہیں جبکہ یونٹ ایک مرمت کے باعث بند ہے اور اچانک 150 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والا واحد بجلی کا یونٹ بھی اچانک بند ہوگیا۔

پنجاب کے کئی شہروں میں بھی صورتحال مختلف نہ رہی، لاہور میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، بجلی کی بندش سے ائیرپورٹ پر جنریٹر سے کام چلا یا گیا جب کہ اسلام آباد، راولپنڈی سمیت پورے پوٹھوہار ریجن اور وسطی پنجاب میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔مظفرگڑھ سے نمائندے کے مطابق مظفر گڑھ تھرمل پاور اسٹیشن سے رات گئے دھماکوں کی آواز سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، شہری سڑکوں پر نکل آئے‘ آوازوں کا سلسلہ 15 سے 20 منٹ کے وقفے سے گھنٹوں جاری رہا۔ جبکہ آئیسکو چیف کا کہنا تھا کہ ہم ہر آدھے گھنٹے بعد وزیراعظم کو رپورٹ کر رہے ہیں۔ وزارت پانی وبجلی کے مطابق ماہرین بجلی کی فراہمی کیلیے کام کر رہے ہیں اور بجلی کی سپلائی جلد بحال کر دی جائے گی۔

ایکسپریس ویب ڈیسک کے مطابق  حب کو پاور پلانٹ سے ملنے والی بجلی کی فراہمی تعطل کے بعد منگلا اور تربیلا ڈیم کے پیداواری یونٹ بند ہوئے۔ نیشنل گرڈ اسٹیشن کے حکام کے مطابق بجلی کی فراہمی ڈھائی گھنٹے تک بحال کی جاسکتی ہے۔ دریں اثنا وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ فنی خرابی کو فوری دور کر کے بجلی کی فراہمی بحال کی جائے۔ ترجمان وزارت پانی و بجلی کے مطابق تربیلا اور منگلا کے بجلی گھروں سے مجموعی طور پر 1200میگا واٹ بجلی مل رہی تھی۔

نجی ٹی وی کے مطابق خیبر پختونخوا میں پشاور، صوابی، مردان، بنوں، کوہاٹ، کرک، سوات، مالاکنڈ وغیرہ میں تاریکی چھا گئی۔ آئیسکو کے چیف  جاوید پرویز نے بتایا کہ صورتحال قابو میں آ رہی ہے۔ تربیلا سے بجلی کی فراہمی شروع ہوگئی ہے جس سے اسلام آباد کی بجلی بحال ہو گئی ہے۔  منگلا سے گجرات تک کے علاقے کی بجلی بحال ہو گئی ہے ۔ اوچ پاور پلانٹ بھی چل رہا ہے۔انجنئیرز کام میں مصروف ہیں باقی شہروں کی بجلی بھی مرحلہ وار جلد  بحال کر دی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔