سرد ہوتے موسم میں مہنگائی سرگرم

ایک ہفتے کے دوران اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں پانچ سے 20 فیصد تک اضافہ ہوا ہے


Editorial November 09, 2017
ایک ہفتے کے دوران اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں پانچ سے 20 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔فوٹو: فائل

سردی کے موسم میں یوں تو چیزیں سکڑنا شروع ہوجاتی ہیں لیکن یہاں مہنگائی کے عفریت نے موسم کے سرد ہوتے ہی اپنے پنجے پھیلانے شروع کردیے ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کا عالم یہ ہے کہ روزمرہ کی اشیائے صرف صارفین کی قوت خرید سے باہر ہوتی جارہی ہیں۔ اور یہ حال ملک بھر میں یکساں ہے، کوئی بھی شہر اور علاقہ مہنگائی کی گرفت سے باہر نہیں رہا ہے۔ بڑھتی مہنگائی کا ایک سبب جہاں حکومت کی غفلت ہے وہیں تاجروں اور دکانداروں کی جانب سے من مانے داموں پر چیزوں کی فروخت بھی عوام کے لیے پریشان کن ہے۔

حکومت کی جانب سے پرائس کنٹرول کمیٹیاں قائم کیے جانے کے باوجود مذکورہ ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی صفر دکھائی دیتی ہے۔ تاجروں کو شکایت ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں صرف چھوٹی مارکیٹوں میں کارروائیاں کرتی ہیں، بڑے اسٹورز یا برانڈز کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی، یہی وجہ ہے کہ ایک شہر میں ایک ہی جیسی اشیا پانچ مختلف قیمتوں پر فروخت ہورہی ہیں جو پرائس کنٹرول سسٹم کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ اس وقت مہنگائی کی صورتحال یہ ہے کہ صرف ایک ہفتے کے دوران اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں پانچ سے 20 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ سردیوں میں انڈوں کی ڈیمانڈ بڑھ جاتی ہے اور صرف دس دنوں میں فارمی انڈوں کی فی درجن قیمت میں 30 سے 50 روپے اضافہ ہوگیا ہے۔

آٹا اور گھی کی قیمتوں میں واضح بڑھوتری کے بعد صارفین کو محاورتاً نہیں بلکہ حقیقتاً آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہوگیا ہے۔ پورے ملک میں عوام مہنگائی کے خلاف احتجاج کناں ہیں لیکن لاحاصل ایشوز میں الجھی حکومت کو اس درد کا احساس نہیں۔ عوام کی شکایت صائب ہے کہ روز افزوں مہنگائی کے باعث غریب و متوسط گھرانوں کا ماہانہ بجٹ بری طرح متاثر ہوتا ہے جب کہ مزدور کی کم ترین تنخواہ میں گھر کا یہ بجٹ بنانا وہ کارِ محال ہے جو ملک کے اربوں کھربوں کا بجٹ بنانے والے کرتا دھرتا بھی انجام نہیں دے سکتے۔ حکومت کو اپنے اللے تللوں سے نکل کر غریب عوام کے لیے بھی سوچنا ہوگا۔صائب ہوگا کہ ایک میزانیہ ترتیب دیا جائے جس سے اشیائے صرف کی قیمتوں کو مستحکم سطح پر رکھنے کی کوشش کی جائے، اگر عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی آتی ہے تو صارفین تک اس کے ثمرات پہنچنے چاہئیں جب کہ قیمتیں بڑھنے کی صورت میں حکومت کو عوام کے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان کرنا چاہیے تاکہ مستحکم قیمتوں کے باعث ایک غریب و متوسط گھرانے کا بجٹ متاثر نہ ہو۔

مقبول خبریں