وسطی جمہوریہ افریقہ بینگوئی میں مسلم عیسائی فسادات 120 سے زائد ہلاک فرانسیسی فوج نے آپریشن شروع کردیا

متاثرہ علاقے کی ایک مسجد سے 54 اور ملحقہ گلیوں سے 26 لاشیں برآمد


News Agencies December 07, 2013
وزیراعظم نکولا تیانگئی کی اپیل پر فرانس نے اپنے 1200 فوجی متاثرہ علاقے میں بھیجنے کا اعلان کیا۔فوٹو:رائٹرز

وسط افریقی جمہوریہ میں مسلم عیسائی فسادات کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے جبکہ وزیراعظم نکولا تیانگئی کی اپیل پر فرانس نے اپنے 1200 فوجی متاثرہ علاقے میں بھیجنے کا اعلان کیا جسکے بعد فرانسیسی فوج نے علاقے میں باغیوں کیخلاف آپریشن شروع کردیا۔

وسط افریقی جمہوریہ کے دارالحکومت بینگوئی میں مسلم عیسائی فسادات کے باعث صورتحال کشیدہ ہے، بینگوئی میں واقع ایک مسجد اور اس سے ملحقہ گلیوں سے 80 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، ان افراد کو چاقو اور گولیوں کے ذریعے موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ حکام کے مطابق مسجد سے 54 جبکہ قریبی گلیوں سے26 لاشیں ملی ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ ان فسادات میں سابق صدر فینکس بوزیز اور ان کے حامی ملوث ہیں، سابق صدر نے مسلم حکمراں جماعت سے مذہبی اختلاف کے باعث بغاوت کا اعلان کیا ہوا ہے۔



دریں اثنا وزیراعظم نکولس نے فرانس سے مدد کی اپیل کی تھی اور اقوام متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل کی منظوری کے بعد فرانس کے صدر اولاند نے اپنے 1200فوجی تعینات کرنے کے احکام جاری کیے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ لارنٹ فابیئس کا کہنا ہے کہ فرانس کی سابقہ نو آبادی میں قیام امن کیلیے فرانس کے فوجی خدمات انجام دینگے۔ فرانسیسی وزیر دفاع ژاں ایو لیدریاں نے کہاکہ فوجی مشن کا مقصد انسانی جانوں کو بچانا ہے اور سیکیورٹی کی صورت حال کو بہتر کرنا ہے۔ شورش زدہ ملک کے وزیراعظم نکولا تیانگئی نے کہاکہ اس امر کا قوی امکان ہے کہ فرانسیسی فوجی کم از کم ایک سال تک وہاں رہیں گے کیونکہ 6 ماہ بہت کم عرصہ ہے۔

مقبول خبریں