مساجد پر حملے سے پہلے انٹیلی جنس کو اطلاع مل گئی تھی، نیوزی لینڈ وزیراعظم کا اعتراف

ویب ڈیسک  اتوار 17 مارچ 2019
مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے منصوبہ بندی کر رہے ہیں،جیسنڈا آرڈرن، فوٹوانٹرنیٹ

مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے منصوبہ بندی کر رہے ہیں،جیسنڈا آرڈرن، فوٹوانٹرنیٹ

ولنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈرا آرڈن نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ مساجد پر حملے سے کچھ دیرپہلے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو پیشگی اطلاع مل گئی تھی لیکن پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی حملہ آور مسجد پہنچ چکاتھا۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈراآرڈن نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ مسلم ممالک کی جانب سے اظہار یکجہتی کے پیغامات کو سراہتےہیں، لاپتہ افراد اور زخمیوں کی شناخت کا کام جاری ہے، جب کہ اس معاملے پر آسٹریلیا کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: نیوزی لینڈ میں 2 مساجد میں فائرنگ سے 49 نمازی شہید

وزیر اعظم نیوزی لینڈ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حملے سے 9 منٹ پہلے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو اطلاع ملی تھی تاہم پولیس کی جانب سے حملہ روکنے سے پہلے ہی حملہ آور مسجد پہنچ چکا تھا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعظم نیوزی لینڈ کی سیاہ لباس اور دوپٹہ اوڑھ کر مسلمانوں سے تعزیت

جیسنڈرآرڈن نے کہا مستقبل میں کرائسٹ چرچ جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں، ملک میں اسلحہ رکھنے کے قوانین میں بھی ترمیم کی جائے گی۔ مسجد پر حملہ کرنے والے کو قانون کے مطابق سزا ملے گی۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے مسجد النور کا دورہ کیا اور مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مسجد میں پھول رکھے اس کے علاوہ انہوں نے متاثرین سے ملاقات بھی کی۔

واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دومساجد میں سفید فام عیسائی دہشتگرد نے فائرنگ کرتے ہوئے نماز جمعہ کے دوران 49 معصوم مسلمانوں کو شہید اور 40 سے زائد کو زخمی کردیاتھا۔شہدا میں 9پاکستانی بھی شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔