US
صفحۂ اول
تازہ ترین
خاص خبریں
کھیل
فیکٹ چیک
پاکستان
انٹر نیشنل
ٹاپ ٹرینڈ
انٹرٹینمنٹ
لائف اسٹائل
صحت
دلچسپ و عجیب
سائنس و ٹیکنالوجی
بزنس
رائے
کراچی کے ایک پولنگ اسٹیشن کے باہر بیٹھے ہوئے پولیس افسر کا تبصرہ ، گیارہ مئی کو ہونے والے انتخابات سے قبل...
بوڑھی عورتوں پر تشدد اور زیادتی کے خلاف بات کرنا آج بھی ایک ممنوع موضوع سمجھا جاتا ہے۔
عورتیں آج بھی گھریلو تشدد سے لے کر زنا بالجبر تک مختلف طرح کے تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔
حبیب جالب نے بھی 12 فروری 1983کو لاہور میں عورتوں کے ساتھ احتجاجی جلوس میں پولیس کے ڈنڈے کھائے تھے۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر گھنٹے دو خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنتی ہیں ۔
یہ تو کسی نے نہیں سوچا تھا کہ وہ ایک معصوم بچی کو بھی نہیں بخشیں گے۔
عورتوں پر تشدد کے خاتمے کے حوالے سے کامیابیاں کم ہیںاور چیلنجز بہت زیادہ ۔
ضیاء الحق کے دور میں منشیات اور کلاشنکوف کلچر عام ہوا۔