ٹیکسٹائل پیکیج؛ کمرشل ایکسپورٹرز کو بھی ریبیٹ کی سہولت دینے پر غور

ارشاد انصاری  ہفتہ 21 اپريل 2018
ٹیکسٹائل سیکٹر سے تعلق رکھنے والے کمرشل ایکسپورٹرز کو اس پیکیج میں شامل نہیں کیا گیا۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

ٹیکسٹائل سیکٹر سے تعلق رکھنے والے کمرشل ایکسپورٹرز کو اس پیکیج میں شامل نہیں کیا گیا۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

 اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2018-19 کے وفاقی بجٹ میں ٹیکسٹائل مصنوعات کے کمرشل ایکسپورٹرز کو بھی ری بیٹ کی سہولت فرہم کرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات و تجارت کو فروغ دینے کے لیے دیے جانے والے پیکیج میں ری بیٹ دینے کا اعلان کیا گیا تھا مگر ٹیکسٹائل سیکٹر سے تعلق رکھنے والے کمرشل ایکسپورٹرز کو اس پیکیج میں شامل نہیں کیا گیا۔

اب یہ تجوز زیر غور ہے کہ مذکورہ شعبے کو بھی وزیراعظم کی اسکیم میں شامل کرلیا جائے۔ اس اقدام سے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات کو فروغ حاصل ہوگا۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کے تجاورت کو فروغ دینے سے متعلق اعلان کردہ پیکیج کے نفاذ کے لیے وزارت ٹیکسٹائل کی جانب سے سرکلر جاری کرتے وقت اناملی رہ گئی تھی جسے دور کرنے کے لیے آئندہ بجٹ میں اسے شامل کیا جائے گا کیونکہ کمرشل برآمد کنندگان کا ملکی برآمدات میں خاطر خواہ حصہ ہے اور انہیں ری بیٹ کی سہولت میسر آنے سے اس سیکٹر کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

ذرائع نے بتایا کہ اس کے علاوہ بھی آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کیے فروغ کے لیے نئی منڈیوں میں ٹیکسٹائل مصنوعات متعارف کروانے سے متعلق بھی اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ نئی منڈیاں تلاش کی جاسکیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔