جرمن فٹبالرز کی ترک صدرکے ساتھ تصویر پر تنقید

بین الاقوامی کھلاڑی انتخابی مہم میں اپنے آپ کو استعمال نہ ہونے دیں،فیڈریشن


Sports Desk May 16, 2018
بین الاقوامی کھلاڑی انتخابی مہم میں اپنے آپ کو استعمال نہ ہونے دیں،فیڈریشن

جرمنی کی فٹبال فیڈریشن نے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ تصاویر پوسٹ کرنے پر اپنے 2 کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ترک نژاد جرمنی کے 2 فٹبالرز نے لندن کے ایک ہوٹل میں ترکی کے صدر سے ملاقات کی اور انھیں اپنی دستخط کی ہوئی شرٹس دیں۔

بی بی سی کے مطابق آرسنل کے لیے کھیلنے والے میسوت ازیل نے قمیض پر لکھا کہ 'میرے عزت مآب صدر کیلیے بہت احترام کے ساتھ۔' یاد رہے کہ ان دنوں ترک صدر رجب طیب اردکان جون میں ہونے والے الیکشن کی مہم چلا رہے ہیں۔ یہ دونوں کھلاڑی آئندہ ماہ روس میں ہونے والے فٹبال کے عالمی مقابلے میں حصہ لے رہے ہیں،اس عالمی کپ میں جرمنی کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے جبکہ ترکی فٹبال کے عالمی مقابلوں کیلیے کوالیفائی نہیں کرسکا ہے، جرمنی کے کئی سیاستدانوں نے ان کھلاڑیوں کے اس اقدام کی مذمت کی اور اسے جرمنی کے جمہوری اقدار کے منافی قرار دیا۔

جرمنی کی فٹبال فیڈریشن کے صدر نے کہا کہ 'فٹبال اور ڈچ فٹبال فیڈریشن ان تمام اقدار کی حمایت کرتی جنھیں صدر اردگان زیادہ اہمیت نہیں دیتے ہیں، 'اس لیے یہ صحیح نہیں ہے کہ ہمارے بین الاقوامی کھلاڑی اْن کی انتخابی مہم میں اپنے آپ کو استعمال ہونے دیں۔' ڈچ فٹبال فیڈریشن کے ڈائریکٹر نے کہا کہ 'ان دونوں میں سے کوئی بھی اس تصویر کی علامتی اہمیت سے آگاہ نہیں لیکن یہ واضح ہے کہ یہ صحیح نہیں اور ہم اْن سے بات کریں گے۔'

یاد رہے کہ طیب اردگان 90کی دہائی میں استنبول کی ٹیم میں کھیلتے تھے، صدر اردگان گذشتہ 15برسوں سے اقتدار میں ہیں اور وہ 24 جون کو ہونے والے انتخابات میں دوبارہ حصہ لے رہے ہیں، ترک نژاد جرمن رکن پارلیمان نے بھی رجب طیب اردگان کے ساتھ تصویر کو تنقید کا نشانہ بنایا، انھوں نے ٹویٹ کی کہ اردگان کے ساتھ لندن کے پُرتعیش ہوٹل میں تصویر کو پوسٹ کرنا اور انھیں 'میرے صدر کا خطاب دے کر عزت دینا بڑا فاؤل ہے۔'

تنقید کے بعد الیکے گوندوا نے اپنے دفاع میں ایک بیان جاری کیا، انھوں نے کہا ہے کہ 'کیا ہمیں اپنے خاندان کے آبائی ملک کے صدر کے ساتھ نرم مزاجی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے؟' گوندوا نے کہا کہ 'تنقید جو بھی ہو، ہم نے صدر کی حیثیت سے اور ترکی کے ساتھ اپنے تعلق کی وجہ سے اْن کے ساتھ نرم مزاجی کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا، انھوں نے کہاکہ 'ہمارا یہ مقصد نہیں تھا کہ اس تصویر کو سیاسی طور پر لیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں