92 وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر منظور کھاد25 لاکھ تک مکان پر ٹیکس کم کر دیا

ملازمین کنوینس الاؤنس میں 50 فیصد اضافہ ،پٹرولیم مصنوعات پراضافی ٹیکس نہیں لگایا، لیوی حد میں اضافہ قانونی تقاضا تھا


Numaindgan Express May 16, 2018
انکم پروگرام فنڈز3گنا بڑھادیے،مفتاح نے قومی اسمبلی میں بجٹ بحث سمیٹ دی،سینیٹ کی 42سفارشات کی منظوری کااعلان فوٹو: فائل

قومی اسمبلی نے وزارت دفاع، داخلہ، نیشنل ہیلتھ سروسز، جیالوجیکل سروے آف پاکستان،شعبہ وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت پاکستان ٹیکسٹائل،قومی بچت سمیت 92وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زرکی منظوری دیدی۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے سینٹ مجموعی طورپر 42سفارشات کومنظور کرتے ہوئے کھادوں پر ٹیکس میں کمی، سرکاری ملازمین کے کنوینس الاؤنس اورصنعتوں کے فروغ کے اقدامات کرنیکااعلان کردیا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں گزشتہ روز وفاقی وزیرخزانہ نے پہلے 92 مطالبات زرمنظوری کیلیے پیش کیے جن پراپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہیں کی گئی تھی جبکہ 59مطالبات زرپر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی تحریکیں جمع کرائی گئی ہیں جس پر آج اسمبلی میں بحث کی جائیگی۔

مفتاح اسماعیل نے بجٹ بحث سمیٹتے ہوئے کہاکہ سندھ کے وزیراعلیٰ کو مبارکباد پیش کرتاہوںکہ انہوں نے بجٹ پیش کیالیکن 3ماہ کابجٹ پیش کرنیکی سمجھ نہیں آئی،کیا3ماہ بعد بڑھائی گئی تنخواہیں کم ہو جائیں گی، سینٹ سے 157 سفارشات آئیں جن میں سے 108کاتعلق ترقیاتی پروگرامات سے ہے، جنہیں منصوبہ بندی کمیشن کو بھجوادیا گیا، 49سفارشات کاتعلق خزانہ سے تھاجن میں سے 42سفارشات منظور کرلی گئیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے ہر شعبہ زندگی کو ٹیکس پر ریلیف دیاہے اور ٹیکسوں کابوجھ کم کیاہے،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسوں میں تین گنااضافہ کیاگیاہے،بیت المال کابجٹ دس ارب روپے مختص کیاگیا،حکومت نے جوٹیکس ریلیف دیااسکی 70سالہ تاریخ میں مثال نہیں ملتی،انہوں نے کہاکہ ہم نیاایکسپورٹ پیکیج تیار کررہے ہیں،پٹرول ڈیزل پر 30 ارب روپے کاکوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا۔ پٹرولیم لیوی کی اپر حد میں اضافہ قانونی تقاضاتھا۔

تمام کھادوں پر ٹیکس شرح کم کرکے دو فیصد کردی گئی۔ کھیتوں میں جپسم کی کمی پوری کرنے کیلئے برآمدات پر 20فیصد ڈیوٹی عائدکی جارہی ہے تاکہ ملکی جپسم کی صنعت کو تقویت ملے۔ سرکاری ملازمین کیلیے مراعات کااعلان کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ گریڈ ایک سے گریڈ16تک کے ملازمین کیلیے دیر تک کام کرنیوالے ملازمین کے کنوینس الاؤنس میں50 فیصد اضافہ کیاجارہاہے۔

کم آمدن والوں کیلیے25 لاکھ روپے تک کے مکان کے ٹیکس میں50 فیصد کمی کی جارہی ہے۔ نان فائلرپر40لاکھ روپے تک کی جائیداد خریدنے کی حدکو بڑھا کر 50 لاکھ کیاجارہاہے۔ ماچس سازی کی صنعت کیلیے سیلز ٹیکس کے استثنیٰ کااعلان کیاجارہاہے تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں