ماہ جولائی؛ فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 31 افراد ہلاک

کاشف ہاشمی  بدھ 1 اگست 2018
6سال قبل دستی بم کے حملے میں زخمی ہونیوالاہیڈکانسٹیبل دم توڑگیا،ڈکیتیوں کے دوران مزاحمت پرفائرنگ سے2افرادہلاک ہوئے
فوٹو:فائل

6سال قبل دستی بم کے حملے میں زخمی ہونیوالاہیڈکانسٹیبل دم توڑگیا،ڈکیتیوں کے دوران مزاحمت پرفائرنگ سے2افرادہلاک ہوئے فوٹو:فائل

 کراچی:  ماہ جولائی کے دوران شہر میں مجموعی طور پر فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں پولیس اہلکار،سیکیورٹی گارڈسمیت31افراد ہلاک اور فائرنگ کے دیگر واقعات میں 123افراد زخمی ہوگئے۔

مذکورہ واقعات میں شامل فائرنگ سے 15افراد اور تشدد کے واقعات میں خاتون اور بچی سمیت14افراد کو قتل کیا گیا جبکہ ایف سی اہلکار کو مسافر بس میں زہر دے کر قتل کیا گیا اور ملزمان اسے لوٹ کر فرار ہوگئے تھے، ایک خاتون کی گھر سے پراسرار طور پر لاش ملی وجہ موت تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔

6 سال قبل دستی بم حملے میں زخمی ہونے والا ہیڈ کانسٹیبل دوران علاج دم توڑ گیا، لیاری میں کریکر بم سے حملہ کیا گیا، رضویہ میں مدرسے کا چوکیدار دھماکا خیز مواد پھٹنے سے زخمی ہوگیا، روزنامہ ایکسپریس کے اعداد و شمار، پولیس اور متعلقہ اداروں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق شہر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 2 افراد ہلاک ہوئے جن میں 8جولائی کو کورنگی میں ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر مبین محبوب نامی شخص کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔

27جولائی کو نیوکراچی میں ڈاکوؤں نے ڈکیتی میں مزاحمت پر فائرنگ کرکے نجی کمپنی کے سیکیورٹی گارڈ 55 سالہ محمد اقبال کو قتل اور اس کے ساتھی ندیم کو شدید زخمی کردیا جبکہ اسی روز سہراب گوٹھ تھانے کی حدود میں بس اڈے پر اندرون سندھ سے آنے والی مسافر بس میں ایف سی اہلکار محمد اکبر کی لاش ملی اس حوالے سے پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول کو بس میں سفر کے دوران کسی نے کھانے پینے کی چیز میں زہریلی چیز کھلا کر قتل کیا اور لوٹنے کے بعد فرار ہوگئے ، شہر کے مختلف علاقوں میں نامعلوم مسلح ملزمان نے مزاحمت کے دوران فائرنگ کرکے 55 افراد کو زخمی کیا شہر کے مختلف مقامات سے4 مغوی افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملیں جن کی تفصیل یہ ہے کہ 13جولائی کو اسٹیل ٹاؤن سے ہاتھ پاؤں بندھی نامعلوم شخص کی تشدد زدہ لاش ملی۔

28جولائی کو ملیر کینٹ کے علاقے سے مکرم جان نامی شخص کی تشددزدہ لاش ملی پولیس کے مطابق مقتول کو 2016 میں اغوا کیا گیا تھا 29 جولائی کو ماڑی پور تھانے کی حدود ہاکس بے کے قریب گٹر سے2 نامعلوم مغوی افراد کی لاشیں ملیں جن کو نامعلوم ملزمان نے نامعلوم مقام سے اغوا کے بعد قتل کرکے لاشیں گٹر میں پھینک دی تاحال مقتولین کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی تھی، ماہ جولائی میں لیاری گینگ وار کے 2 کارندوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا 22 جولائی کو پاک کالونی تھانے کی حدود میں لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے جرائم پیشہ افراد نے مخالف گروپ کے کارندے عبدالرحمن کو فائرنگ کرکے قتل کیا جبکہ23 جولائی کو جمشید کوارٹرز میں گینگ وار کارندوں نے لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے وسیم احمد کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔

17جولائی کو بریگیڈ تھانے کی حدود میں اتفاقی طورپر رائفل چلنے سے پولیس اہلکار محمد امین جان سے ہاتھ دھوبیٹھا،21 جولائی کو آرٹلری میدان تھانے کی حدود میں رہائشی عمارت کے فلیٹ سے قرۃ العین نامی خاتون کی لاش ملی تاہم فوری طور وجہ موت کا تعین نہیں ہوسکا ،20جولائی کو رضویہ میں قائم مدرسہ تنظیم المکاتب کے قریب مدرسے کے چوکیدار یاور عباس کے ہاتھ میں دھماکا خیز مواد پھٹنے سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا اور چوکیدار زخمی ہوگیا پولیس کا کہنا تھا کہ مضروب یاور عباس کا کہنا تھا کہ اس کو ڈیٹونیٹر مدرسے کے قریب ملا تھا جس کو پھیکنے جارہا تھا کہ دھماکا ہوگیا ،21جولائی کو الیکشن 2018 کی تیاری کے دوران لیاری گینگ وار کے کارندوں نے کلاکوٹ کے علاقے میں کریکر بم سے حملہ کیا جو خوش قسمتی سے پھٹ نہ سکا جبکہ علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔

16جولائی کو عزیز بھٹی کے علاقے میں 2012 میں دستی بم حملے میں زخمی ہونے والا ہیڈکانسٹیبل عبدالنوید زخموں کو تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، واضح رہے کہ ماہ جولائی میں ذاتی دشمنی ،خاندانی دشمنی، اتفاقی گولی چلنے اور دیگر واقعات میں فائرنگ سے 11 افراد کو قتل کیا گیا جبکہ تشدد و تیز دھار آلے سے 2 خواتین اور بچی سمیت 10افراد کو قتل کیا گیا جبکہ فائرنگ کے واقعات میں 68افراد زخمی ہوئے۔

ٹریفک حادثات:پولیس اہلکاراورانتخابی امیدوار سمیت 54افرادہلاک
ماہ جولائی میں ٹریفک حادثات میں پولیس اہلکار اور الیکشن 2018 کے تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار سمیت 54 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ شہر میں دیگر حادثات و واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 72 افراد ہلاک ہوئے، عسکری پارک میں جھولا گرنے سے کم عمر لڑکی جاں بحق اور16سے زائد افراد زخمی ہوئے، تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ماہ جولائی میں ٹریفک حادثات میں 3 پولیس اہلکار ، الیکشن 2018کے تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار، باپ بیٹے ، خواتین سمیت54 افراد ہلاک ہوئے، ہاکس بے اور منوڑا میں پکنک منانے کے دوران سمندر میں ڈوب کر 5 افراد ہلاک ہوئے جبکہ نالے، پانی کے ٹینک اور پانی کے جوہڑ میں ڈوب کر11افراد لقمہ اجل بنے،شہر کے مختلف مقامات سے 12افراد کی لاشیں ملی،کرنٹ لگنے سے 10 افراد جان سے ہاتھ دھوبیٹھے،ٹرین کی زد میں آکر2 افراد ہلاک ہوئے ،بلندی سے گرنے ، دم گھٹنے اور دیگر واقعات میں 17افراد ہلاک ہوئے، خاتون ، کم عمر نوجوان سمیت 12افراد نے خودکشی کرکے اپنی جان دے دی جبکہ ڈیوٹی کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ایک ہیڈ کانسٹیبل اور ایک اہلکار انتقال کرگئے، 15جولائی کو پی آئی بی کے علاقے میں عسکری پارک میں جھولا گرنے سے ایک کم عمر بچی جاں بحق اور 16سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

ماہ جولائی ؛ مقابلوں میں 4 ڈاکو مارے گئے،دہشتگردچھت سے گر کر ہلاک
ماہ جولائی میں پولیس مقابلے کے دوران 4 ڈاکو ہلاک ہوگئے جبکہ کالعدم تنظیم کا ایک دہشت گرد فرار ہونے کی کوشش کے دوران بلندی سے گر ہلاک ہوگیا ، پولیس اور رینجرز نے شہر اور اندورن سندھ میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 1224ملزمان کو گرفتار کرلیا ، شہر میں نقب زنی و لوٹ مار کے وارداتوں میں ملزمان لاکھوں روپے مالیت کا سامان اور نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے، شہر کے دو مقامات سے2 سرکاری گاڑیاں چھین لی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق 8جولائی کو کھوکھر اپار پولیس نے مقابلے کے دوران ڈاکو عاصم عرف ڈان کو ہلاک کیا ،10 جولائی کو تیموریہ پولیس نے لوٹ مار کرنے والے ایک ڈاکو کو ہلاک کیا ،13جولائی کو رینجرز نے کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں کی اطلاع پر گلشن معمار کے علاقے میں ایک مقام پر چھاپہ مار کارروائی کی تو اس دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کارندہ مشرف محسود عرف سیف اللہ نے فرار ہونے کی کوشش کی تو وہ چھت سے گر ہلاک ہوگیا جبکہ رینجرز نے اس کے دیگر ساتھیوں کو گرفتارکرلیا، 22 جولائی کو پیر آباد پولیس نے مقابلے کے دوران ڈاکو عبدالغفار کو ہلاک کیا۔

28جولائی کو اقبال مارکیٹ پولیس نے مقابلے کے دوران ڈاکو ارمان کو ہلاک کیا،18جولائی کو پریڈی تھانے کی حدود میں 2 دکانوں اور 2 دفاتر میں نقب زنی کی واردات میں ملزمان نقدی اور قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے،20جولائی کو ماڑی پور تھانے کی حدود میں نامعلوم مسلح ڈکیت بس اسٹینڈ کے 5 دفاتر سے اسلحے کے زور پر لاکھوں روپے لوٹ کر فرار ہوگئے،23جولائی کو نامعلوم ڈاکوئوں نے شاہراہ نورجہاں تھانے کی حدود میں ایک شہری سے28لاکھ روپے لوٹ لیے، 4جولائی کو ڈیفنس سے نامعلوم مسلح افراد نے سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر توفیق کی سرکاری کار نمبرGS.961 چھین لی جبکہ 30جولائی کو بھی نامعلوم ملزمان نے گذری کے علاقے سے اسلحے کے زور پر ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر کے جج کی سرکاری کار GS.826چھین کر فرار ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔