- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
تیونس میں حکمراں جماعت نے وزیراعظم کو معطل کردیا
تیونس سٹی: تیونس میں حکمراں جماعت ندا نے اپنے ہی وزیراعظم یوسف شاہد کو معطل کر دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس کی حکمراں جماعت ندا کی ڈسپلن کمیٹی نے پارٹی رکنیت منجمد کر کے وزیراعظم یوسف شاہد کو معطل کر دیا ہے۔ انضباطی کمیٹی کے فیصلے پر عمل درآمد اور مزید کارروائی کے لیے معاملہ پارٹی سربراہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ تیونس کے صدر بیجی القائد بھی وزیراعظم کو منصب سے ہٹانے کے لیے کافی عرصے سے کوشاں تھے۔
وزیراعظم یوسف شاہد نے اگست 2016 میں منصب سنبھالا تھا جس کے بعد ان کے ملکی صدر بیجی القائد کے بیٹے حافظ قائد کے ساتھ کئی امور پر شدید اختلافات سامنے آئے تھے اور وزیراعظم نے صدر کے بیٹے پر حکمراں جماعت کو تباہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ صدر کے بیٹے حافظ اس وقت حکمراں جماعت ندا تیونس کے تمام معاملات دیکھتے ہیں۔
مسلم افریقی ملک تیونس کی حکمراں جماعت کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات نے شدت اختیار کر لی ہے جس کے اثرات ملکی اداروں پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ تیونس کی حکمران سیاسی جماعت ندا تونس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ملکی اقتصادیات کی بحالی میں ناکام رہے ہیں۔ تیونس کے صدر نے رواں برس جولائی میں بھی وزیراعظم کو مستعفی ہونے یا اعتماد کا ووٹ لینے پر زور دیا تھا۔
تیونس کی طاقتور لیبر یونین (UGTT) نے وزیراعظم یوسف شاہد کی معطلی کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ لیبر یونین وزیراعظم یوسف شاہد کی ’ کفایت شعاری کے پروگرام‘ کی سب سے بڑی ناقد رہی ہے تاہم اپوزیشن جماعت نے وزیراعظم کی معطلی کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے ان کے اصلاحی پروگرام کی تعریف کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔