تیونس میں حکمراں جماعت نے وزیراعظم کو معطل کردیا

ویب ڈیسک  اتوار 16 ستمبر 2018
وزیراعظم یوسف شاہد اور صدر کے بیٹے کے درمیان شدید اختلافات تھے۔ فوٹو : فائل

وزیراعظم یوسف شاہد اور صدر کے بیٹے کے درمیان شدید اختلافات تھے۔ فوٹو : فائل

تیونس سٹی: تیونس میں حکمراں جماعت ندا نے اپنے ہی وزیراعظم یوسف شاہد کو معطل کر دیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس کی حکمراں جماعت ندا کی ڈسپلن کمیٹی نے پارٹی رکنیت منجمد کر کے وزیراعظم یوسف شاہد کو معطل کر دیا ہے۔ انضباطی کمیٹی کے فیصلے پر عمل درآمد اور مزید کارروائی کے لیے معاملہ پارٹی سربراہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ تیونس کے صدر بیجی القائد بھی وزیراعظم کو منصب سے ہٹانے کے لیے کافی عرصے سے کوشاں تھے۔

وزیراعظم یوسف شاہد نے اگست 2016 میں منصب سنبھالا تھا جس کے بعد ان کے ملکی صدر بیجی القائد کے بیٹے حافظ قائد کے ساتھ کئی امور پر شدید اختلافات سامنے آئے تھے اور وزیراعظم نے صدر کے بیٹے پر حکمراں جماعت کو تباہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ صدر کے بیٹے حافظ اس وقت حکمراں جماعت ندا تیونس کے تمام معاملات دیکھتے ہیں۔

مسلم افریقی ملک تیونس کی حکمراں جماعت کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات نے شدت اختیار کر لی ہے جس کے اثرات ملکی اداروں پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ تیونس کی حکمران سیاسی جماعت ندا تونس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ملکی اقتصادیات کی بحالی میں ناکام رہے ہیں۔ تیونس کے صدر نے رواں برس جولائی میں بھی وزیراعظم کو مستعفی ہونے یا اعتماد کا ووٹ لینے پر زور دیا تھا۔

تیونس کی طاقتور لیبر یونین (UGTT) نے وزیراعظم یوسف شاہد کی معطلی کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ لیبر یونین وزیراعظم یوسف شاہد کی ’ کفایت شعاری کے پروگرام‘ کی سب سے بڑی ناقد رہی ہے تاہم اپوزیشن جماعت نے وزیراعظم کی معطلی کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے ان کے اصلاحی پروگرام کی تعریف کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔