سندھ حکومت کی نااہلی؛ پانی کا منصوبہ ’کے فور‘ مزید تاخیر کا شکار

نعیم خان قیصرانی  جمعرات 20 ستمبر 2018
منصوبے میں80فیصد اراضی سرکاری ہے،ملیر میں کچھ اراضی شہریوں کی ملکیت ہے،ڈیزائن بھی کئی بارتبدیل۔ فوٹو : فائل

منصوبے میں80فیصد اراضی سرکاری ہے،ملیر میں کچھ اراضی شہریوں کی ملکیت ہے،ڈیزائن بھی کئی بارتبدیل۔ فوٹو : فائل

 کراچی: کراچی میں پانی کا اہم منصوبہ کے فور مز ید تاخیر کا شکار ہوگیا۔

کے فور سے کراچی کو یو میہ پہلے فیز میں 26کروڑ گیلن پا نی فر اہم کیاجا ئے گا اس اہم منصوبے کو 2018میں مکمل ہوناتھالیکن واٹربورڈکی اہم دستاویزات نے سارے منصوبے کی قلعی کھول دی ہے جس میں واضح طور پر تحریر ہے کہ منصوبے کو مکمل ہو نے میں مزید 2 سے3 سال لگ سکتے ہیں، دستاوایزت کے مطابق منصوبے کی تخمینی لا گت میں بے پنا ہ اضافہ ہو گیا ہے۔

واٹربورڈ کی جانب سے یومیہ 26کروڑ گیلن کا منصوبہ کے فور2007 میں شروع کیا گیا جس کی ابتدائی رپورٹ تیار کی گئی جس میں منصوبہ 120 کنال اور پائپ لائن کے نظام پر مشتمل ہے جبکہ سندھ حکومت اور واٹربورڈ کی لا وپرائی اور غفلت کے باعث منصوبہ 7سال تاخیر کا شکار ہے۔

اس دوران وفاق نے بھی اس منصوبے کو مکمل کرنے کی پیشکش کی اور ایکنک سے منظوری کے بعد سندھ حکومت کوآدھی رقم کی ادائیگی کی یقین دہانی کر ادی 7سال کی تاخیر کے بعد سندھ حکومت نے ایک بار پھر کے فور کی 2014میں ایکنک سے منظوری کے بعد تعمیرشروع کی جس میں پی سی ون 6ارب روپے زمین کے حصول کے لیے سند ھ حکومت نے منظور کیے جولا ئی 2016میں واٹربورڈ نے کے فور فیزون کی تعمیر ایف ڈبیلواو کو دی۔

واٹر بورڈ کی ذمے داری تھی کہ زمین اور بجلی کا بندوبست کرتی لیکن دستاویزات کے مطابق 2015 سے 2018 تک واٹربورڈ نے 3سال ضایع کر دیے آج تک نہ زمین کا حصول ممکن ہو پا یا نہ ہی بجلی کا نظام بن سکا کے فور منصوبے میں80فیصد اراضی سرکاری ہے لیکن ملیر میں کچھ اراضی شہریوں کی ملکیت ہے۔

شہریوں کی زمین کے لیے سندھ حکومت نے 5ارب روپے مختص کیے تھے لیکن واٹر بورڈ اب تک یہ زمین حاصل نہیں کر سکا، حیران کن انکشاف یہ ہے کہ منصوبے کی مجموعی لمبائی 121کلو میٹر ہے لیکن صرف 35کلو میٹر پر کام ہوا ہے۔

ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی کی سنگین غفلت کے باعث منصوبے کا ڈیزائن بار بار تبدیل کرنا پڑ رہا ہے جبکہ سپر ہائی وے سے آگے نجی زمین بھی اب تک حاصل نہیں کی جاسکی ہے جس کی وجہ سے کام شروع نہیں ہوسکا جبکہ مختلف اراضی کے مالکان نے عدالت سے رجوع کر کے حکم امتناعی حاصل کرلیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق اب تک بجلی کا کام شروع نہیں ہو سکا اورنہ زمین حاصل کی جاسکی ہے اس صورت میں کے فور منصوبہ مزید 2 سے 3 سال تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔

ذرا ئع کا کہنا ہے کہ اس کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کی جا چکی ہے کر اچی کو اس وقت 60کر وڑ گیلن یو میہ پا نی کی کمی کاسامنا ہے اور کے فور منصوبہ انتہا ئی اہمیت کا حامل ہے لیکن سند ھ حکومت اور واٹر بورڈ اس منصوبے پر غیر سنجیدگی کا مظاہر ہ کررہے ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔