وزیر خارجہ کا جنرل اسمبلی میں خطاب ’’نیا پاکستان آرڈر‘‘ ہے، ایکسپریس فورم

اجمل ستار ملک  بدھ 3 اکتوبر 2018
تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، اردو میں خطاب خوش آئند ہے، بیرسٹر محمد علی گیلانی۔ فوٹو: ایکسپریس

تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، اردو میں خطاب خوش آئند ہے، بیرسٹر محمد علی گیلانی۔ فوٹو: ایکسپریس

لاہور: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا جنرل اسمبلی میں خطاب ’’نیا پاکستان آرڈر‘‘ ہے جس میں دنیا کو بتا دیا گیاکہ اب پاکستان بلیک میل نہیں ہوگا بلکہ برابری کی سطح پر تعلقات قائم کیے جائیں گے۔

ماہرینِ امور خارجہ اور سیاسی و دفاعی تجزیہ نگاروں نے ’’وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب‘‘ کے حوالے سے منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں ہم عالمی سطح پر تنہا ہو رہے تھے مگر اس تقریر کے بعد ایسا لگ رہا ہے ہم سفارتی سطح پر درست سمت میں چل پڑے ہیں۔ جنرل اسمبلی جیسے عالمی فورم پر نہ صرف بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا گیا بلکہ اسے سمجھا دیا گیا کہ اب اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔ اس وقت چونکہ تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، اس لیے پہلی مرتبہ اقوام متحدہ میں عوامی امنگوں کی ترجمانی کی گئی، اردو میں تقریر کر کے پاکستان کو کھوئی ہوئی شناخت دوبارہ مل گئی۔ ان خیالات کا اظہار

فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے۔ سابق سفارتکار سید عظمت حسن نے کہا پاکستان ایٹمی طاقت ہے لہٰذا جنرل اسمبلی میں ہمارے مندوب کے خطاب کو بھی سنجیدہ لیا جاتا ہے۔

عظمت حسن نے کہا کہ امریکا کی پوزیشن اب ویسی نہیں رہی، پاکستان کی حکومت نے بھی نیا رخ متعین کرلیا ہے، بڑی طاقتوں سمیت سب سے برابری کی سطح پر تعلقات قائم ہوں گے۔ سفارتی سطح پر ہم درست سمت پر چل پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے پر نظرثانی درست نہیں، چین کے ساتھ بہتر تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔

دفاعی تجزیہ نگار جنرل (ر) شفیق احمد نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں عوامی امنگوں کی درست ترجمانی کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر بھی اٹھایا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق اس کا فیصلہ کیا جائے، اس کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے بھی دنیا پر واضح کیا کہ پاکستان ایسی کوئی حرکت برداشت نہیں کرے گا۔

شعبہ سیاسیات جامعہ پنجاب کی سربراہ ڈاکٹر عنبرین جاوید نے کہا کہ وزیر خارجہ نے بہترین انداز میں پاکستان کے تمام اندرونی و بیرونی چیلنجز کا احاطہ کیا اور ان معاملات پر بھی بات کی جنہیں ماضی میں نہیں چھیڑا گیا۔ وزیر خارجہ نے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا اور بتا بھی دیا کہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔

ہیومین سیفٹی کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین بیرسٹر محمد علی گیلانی نے کہا کہ اس وقت تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، یہی وجہ ہے کہ حکومت نے عالمی فورم پر بھرپور طریقے سے عوام کی ترجمانی کی۔ میرے نزدیک وزیر خارجہ کی قوام متحدہ میں تقریر ’’نیا پاکستان آرڈر‘‘ ہے جس میں بتا دیا گیا کہ اب پاکستان بلیک میل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری شناخت دنیا میں کھو چکی تھی، اردو میں تقریر کرکے یہ شناخت ہمیں واپس دے دی گئی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔