طالبان کیساتھ مذاکرات افغانستان کی مولانا سمیع الحق سے ثالث بننے کی درخواست

افغانستان میں لڑائی اورخونریزی ختم ہونی چاہیے، مولانا سمیع الحق


ویب ڈیسک October 03, 2018
افغان مذہبی رہنماؤں اورطالبان کے مابین ایک خفیہ ملاقات کا اہتمام کیا جانا چاہیے، مولانا سمیع الحق: فوٹو: فائل

افغان حکومت نے معروف عالم دین اورجمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے اپیل کی ہے کہ وہ افغان طالبان سے امن بات چیت کی کوششوں میں ثالثی کریں۔

جرمن خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے اعلی وفد نے جمعیت علمائے اسلام (س) کے امیرمولانا سمیع الحق سے ملاقات کی جس میں افغان صوبے ننگرہارکے سابق گورنرعطااللہ لودین، کابل حکومت کی قائم کردہ امن کمیٹی کے رکن قاسم حلیمی اورکئی دیگرنمایاں شخصیات شامل تھیں۔

ملاقات میں کابل حکومت کے وفد کی جانب سے مولانا سمیع الحق کوافغان طالبان کے مابین بات چیت کی کوششوں میں ثالثی کا کردارادا کرنے کی درخواست کی گئی، جس پرمولانا سمیع الحق نے یہ کہا کہ پہلے مرحلے میں افغان مذہبی رہنماؤں اورطالبان کے مابین ایک خفیہ ملاقات کا اہتمام ہونا چاہیے، جس میں امریکا اورپاکستان کی کوئی مداخلت نہ ہو۔

مولانا سمیع الحق نے اس وفد کے ارکان کوبتایا کہ وہ خود بھی یہ چاہتے ہیں کہ افغانستان میں لڑائی اورخونریزی ختم ہونی چاہیے جب کہ اسلام کی برتری کے ساتھ اس ملک کی آزادی بحال ہونا چاہیے۔

مقبول خبریں