سندھ کے 4 کروڑ 70 لاکھ افراد کیلیے سرکاری اسپتالوں میں صرف 17 ہزار بستر

طفیل احمد  جمعرات 7 مارچ 2019
کشیدگی کے باوجودمحکمہ صحت اپنے زیرانتظام اسپتالوں اورطبی مراکز کے عملے، آلات، دواؤں اورانفرااسٹرکچرکا ریکارڈ بھی جمع نہیں کرسکا۔ فوٹو: فائل

کشیدگی کے باوجودمحکمہ صحت اپنے زیرانتظام اسپتالوں اورطبی مراکز کے عملے، آلات، دواؤں اورانفرااسٹرکچرکا ریکارڈ بھی جمع نہیں کرسکا۔ فوٹو: فائل

 کراچی: صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں بستروں کی تعداد17ہزار ہے جبکہ حالیہ مردم شماری کے مطابق سندھ کی آبادی 4کروڑ70لاکھ ہے۔

ایکسپریس سروے رپورٹ کے مطابق صوبے کی آبادی کے لحاظ سے کراچی سمیت صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں بستروں کی تعداد17ہزار ہے، سرکاری اسپتالوں میں بستروں کی تعداد 20 سال پرانی ہے جبکہ حالیہ مردم شماری کے مطابق سندھ کی آبادی 4کروڑ70لاکھ ہے۔

محکمہ صحت کے ڈاکٹروں کی تعداد15ہزار اور پیرا میڈیکل عملہ 30ہزار سے زائد ہے جو آبادی کے تناسب سے بہت کم ہیں،سندھ میں قدرتی یا ناگہانی آفت کی صورت میں سرکاری اسپتالوں میں آبادی کے لحاظ سے انتہائی محدود بستراورمحدود سہولتیں دستیاب ہیں صوبے میں ایمرجنسی ہونے کی صورت میں صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں، نرسوں اوربستروں کی تعداد میں غیرمساوی اورمنصفانہ ہے جبکہ20کروڑ آبادی والے ملک میں رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد ایک لاکھ43ہزار ہے اس میں سے نصف تعداد بیرون ملک میں مقیم ہیں۔

اسی طرح پاکستان نرسنگ کونسل میں رجسٹرڈ نرسوںکی تعداد 35ہزار، 29 ہزار مڈوائف رجسٹرڈ ہیں، ہیلتھ کیئرکمیشن کے چیئرمین پروفسیسر ٹیپوسلطان نے ایکسپریس کو بتایاکہ ملک بھرمیں آبادی کے تناسب سے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں، بستروں، نرسنگ اور پیرا میڈیکل عملے کی تعداد حیرت انگیز طورپربہت کم ہے۔

بڑھتی ہوئی آبادی کے لحاظ سے957مریضوں پر ایک ڈاکٹرکی سہولت ہے جبکہ 9ہزار730مریضوں پر ایک ڈینٹل سرجن کی سہولت دستیاب ہے اسی طرح ڈاکٹروں اورنرسوںکا تناسب بھی غیرمساوی ہے۔

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی رپورٹ کے مطابق ایک لاکھ43ہزار ڈاکٹررجسٹرڈ ہیں لیکن ان میں سے نصف ڈاکٹروں کی تعداد بیرون ممالک پریکٹس کررہی ہے جس کی وجہ سے ملک میں ڈاکٹروںک ی شدید قلت ہوگئی ہے۔

پروفیسر ٹیپوسلطان کاکہنا تھا کہ سندھ میں پہلی بار سرکاری ونجی اسپتالوںکی رجسٹریشن، بستروں، ڈاکٹروںکی تعدادکا سروے شروع کردیا ہے جبکہ پرائیویٹ اسپتالوں، لیبارٹریوں، تشخیصی مراکز میں فراہم کی جانے والی سہولتوںکابھی سروے شروع کیاگیا ہے۔

دریں اثنا محکمہ صحت سندھ میں ڈاکٹروںکی 2ہزار اسامیاں خالی ہیں، سندھ کے اسپتالوں میں مریضوںکے مقابلے میں بستروںکی تعداد بہت کم ہے، کراچی سمیت صوبے کی آبادی پونے 5کروڑ کے لحاظ سے سرکاری اسپتالوں میں بستروںکی تعداد مجموعی طور پر 17ہزارہے۔

محکمہ صحت کے ماتحت صوبے کے7ٹیچنگ اسپتال ہیں، ان میں کراچی میں سول اسپتال میں1800بستر، جناح اسپتال میں1700بستر، قومی ادارہ امراض اطفال میں 800بستر، لیاری اسپتال میں500 بستر، قومی ادارہ برائے امراض قلب میں750بستر، ایس آئی یوٹی میں500 بستر، حیدرآباد لمس اسپتال میں1400بستر، نواب شاہ کے بے نظیر آباد اسپتال میں1000بستر، لاڑکانہ کے بے نظیر بھٹویونیورسٹی واسپتال میں 1400بستر، خیرپوراسپتال میں500بستر، غلام مہرمیڈیکل کالج واسپتال میں800بستر موجود ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔