
اسلام آباد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لکسمبرگ کے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو احساس ہے پاکستان میں دہشت گردی، نفرت کا نشانہ خود مسلمان بنتے آئے ہیں، پاکستان اور یورپی یونین میں سمٹ سطح پر مذاکرات سے متعلق بھی بات ہوئی جس میں تجارت، سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا،پاکستان کے ساتھ ماضی میں بھی اظہار یکجہتی کیا ہے، یورپی یونین کوخدشہ ہے پاکستان میں اقلیتوں کیلیے جگہ کم ہورہی ہے۔
لکسمبرگ کے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کشیدگی پر تشویش ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان مسلح تنازع کسی کے حق میں نہیں، وزیراعظم کے کشیدگی میں کمی کے اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہیں اور بھارتی پائلٹ کی واپسی پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہیں جب کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلیے یورپی یونین کردار ادا کررہی ہے۔
FM of Luxembourg Jean Asselborn, called on FM Qureshi at FO today.
— Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) March 7, 2019
Wide range of regional and bilateral issues of mutual interest discussed.
Peace and security situation in the region also discussed
It was decided to enhance bilateral cooperation in multiple spheres@MFA_Lu pic.twitter.com/CT6JoemJCZ
لکسمبرگ کے وزیرخارجہ نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں، چاہتے ہیں کہ افغانستان کا مسئلہ مذاکرات سے جلد حل ہو، افغانستان میں امن سے پورے خطے میں استحکام ہوگا، افغانستان میں امن کیلیے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں جب کہ پاکستان کیلیے افغانستان میں اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کا یہ بہترین موقع ہے۔
دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ لکسمبرگ سے توانائی،مواصلات اور دیگر شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی، یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں، لکسمبرگ کے وزیرخارجہ سے خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی، پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے اقدامات پر بھی روشی ڈالی۔