علی رضاعابدی قتل کیس میں گرفتار ملزمان کا اعترافِ جرم ، پولیس کا دعویٰ

ویب ڈیسک  بدھ 20 مارچ 2019
چالان ميں 12 گواہان کے نام شامل ہیں، فوٹو: فائل

چالان ميں 12 گواہان کے نام شامل ہیں، فوٹو: فائل

 کراچی: پوليس نے ایم کیوایم کے رہنما علی رضاعابدی کے قتل کے مقدمے کا حتمی چالان عدالت میں پيش کرديا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں ایم کیو ایم کے رہنما علی رضا عابدی کے قتل کی سماعت ہوئی تو پولیس نے مقدمے کا حتمی چالان جمع کرادیا۔

چالان ميں گرفتار ملزمان کے اعترافی بيانات شامل ہیں اور پوليس نے اعترافی بيانات کو بڑی کامیابی قرار دیا ہے،چالان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان نے علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قیدیوں سے تحقیقات کا فیصلہ

چالان ميں 4 ملزمان گرفتار اور 4 مفرور قرار دیے گئے ہيں جب کہ 12 گواہان کے نام چالان میں شامل ہیں، گرفتار ملزمان ميں محمد فاروق، محمد غزالی، ابوبکر اور عبدالحسيب شامل ہیں ، محمد فاروق کی گرفتاری کے بعد ملزمان کا سراغ ملا جب کہ مفرور ملزمان ميں بلال، حسنين، مصطفی عرف کالی چرن اور فيضان شامل  ہیں۔

چالان کے متن کے مطابق گوليوں کے خول کا فارنزک تجزيہ کرايا گيا اور یہ خول 2018 کے دوران لياقت آباد ميں قتل کی واردات سے مماثلث ہے، قتل کے لئے ملزمان کو 8 لاکھ روپے دیے گئے اور رقم کی ادائیگی حسینی بلڈنگ کے پاس نامعلوم شخص نے کی، ملزمان نے قتل میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل کو جلا دیا۔

واضح رہے کہ علی رضا عابدی کو 25 دسمبر پر ان کے گھر کے قريب قتل کر ديا گيا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔