ڈبلیو ٹی او؛ مستقل مندوب کی غیر موجودگی پاکستان کئی عہدوں سے ہاتھ دھو بیٹھا

شہباز رانا  اتوار 4 اگست 2019
حکومت نے اس پوسٹ کیلئے گریڈ 21اور22 کے افسر کو لگانے کا فیصلہ کیا ہے فوٹو: سوشل میڈیا

حکومت نے اس پوسٹ کیلئے گریڈ 21اور22 کے افسر کو لگانے کا فیصلہ کیا ہے فوٹو: سوشل میڈیا

 اسلام آباد: ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں گزشتہ ایک سال سے مستقل مندوب کی غیر موجودگی کے باعث پاکستان بڑی تیزی سے اپنی اہمیت کھو رہا ہے۔

گلوبل گروپ میں گزشتہ ایک سال سے پاکستان کی سیٹ خالی پڑی ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی ساکھ متاثر ہورہی ہے اور پاکستان ڈبلیو ٹی او کی تجارت اور ماحولیات کی کمیٹی کی چیئرمین شپ سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان اب 17 رکنی ترقی پذیر ممالک کا کوارڈینیٹر بھی نہیں رہا۔

مینجمنٹ بورڈ آف ایڈوائزری سنٹر سے بھی فارغ ہوگیا ہے۔حکومت نے گزشتہ سال اگست میں ڈبلیو ٹی او سے مستقل مندوب ڈاکٹر توقیر شاہ کو واپس بلا لیا تھا۔ تب سے حکومت مستقل مندوب کا انتخاب نہیں کر سکی ہے۔ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے اس سال جون میں اس سیٹ کیلئے انتخاب کرنے کا فیصلہ کیا ،اس مقصد کیلئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت کامرس نے 15 ناموں کی فہرست فائنل کی۔

حکومت نے اس پوسٹ کیلئے گریڈ 21اور22 کے افسر کو لگانے کا فیصلہ کیا ہے مگر فائنل شدہ لسٹ میں ایک بھی نام اس معیار پر پورا نہیں اترتا ہے۔ اس بارے میں جب ایکسپریس ٹریبیون نے وزارت کامرس کے ترجمان سے رابطہ کیا تو اس بارے میں موقف دینے کیلئے موجود نہیں تھے۔ان حالات میں پاکستان ڈبلیو ٹی او میں فعال کردار ادا کرنے سے قاصر ہے۔ کیونکہ گزشتہ تین کانفرنسز میں  پاکستان کی نمائندگی جونیئر افسروں نے کی ،جبکہ ان فورمز میں وزیر یا مندوب لیول کا نمائندہ ہی خطاب کرسکتا ہے۔ ان حالات میں پاکستان ڈبلیو ٹی او جیسے اہم فورم میں اپنا فعال کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اسطرح اس کی اہمیت میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ جلد از جلد مستقل مندوب کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔