عراقی فنکار نے تباہ حال ملک کے مسائل مشہور کارٹون کرداروں کے ساتھ پیش کردیئے

ویب ڈیسک  اتوار 21 جون 2020
ادویہ سازی کے عراقی ماہر اور فنکار مخلد حبیب نے اپنے ملک کے مسائل مشہور کارٹون کرداروں کے ذریعے واضح کئے ہیں۔ فوٹو: بورڈ پانڈا

ادویہ سازی کے عراقی ماہر اور فنکار مخلد حبیب نے اپنے ملک کے مسائل مشہور کارٹون کرداروں کے ذریعے واضح کئے ہیں۔ فوٹو: بورڈ پانڈا

 بغداد: جدید دور میں عراق کی تباہی اور بربادی بہت تکلیف دہ واقعہ ہے جس کے زخم آج تک نہیں بھرے ہیں۔ اس پر فارمیسی کے ایک طالبعلم نے کارٹون کے مشہور کرداروں کو عراق کی تباہ حال تصاویر میں شامل کیا ہے کہ ہر تصویر سوچنے پر مجبور کردیتی ہے۔

مخلد حبیب فارمیسی سے وابستہ ہیں اور ایک حساس عراقی کی طرح اپنے وطن کو دیکھ کر افسردہ ہوجاتے ہیں۔ دو مرتبہ عراق کو جلا کر راکھ کیا گیا اور ایک اندازے کے مطابق کئی سو ٹن ڈپلیٹڈ یورینیئم سے فلوجہ اور تکریت سمیت کئی علاقوں کو تابکاری سےآلودہ بھی کیا گیا ہے۔ درجنوں جامعات کو ملبے کا ڈھیر بنادیا گیا، شہریوں کو بے دریغ قتل کیا گیا اور اہلِ علم و سائنس کو چن چن کر مارا بھی گیا ہے۔

اب یہ حال ہے کہ دنیا میں تیل کی پیداوار کے بڑے ممالک میں شامل عراق میں خود تیل کی شدید قلت ہے اور لوگ ضروریاتِ زندگی کے لیے ترس کر رہ گئے ہیں۔ مخلد حبیب نے ان تمام مسائل کو بہت تخلیقی انداز میں پیش کیا ہے۔

ایک تصویر میں بھوک سے بے تاب خاتون کچرے کے ڈھیر پر اپنے لیے کچھ کھانے کی شے تلاش کررہی ہیں اور آوارہ کارٹون کردار اس عورت کو کھانے کے لیے کچھ پیش کررہے ہیں۔

ایک اور تصویر میں عراقی پناہ گزینوں سے بھری کشتی میں الہ دین کے چراغ کا جن بھی بیٹھا ہے اور بے بس ہے کہ وہ کچھ بھی کرنے سے قاصر ہے۔

ایک اور تصویر میں الہ دین اور اس کی محبوبہ جاسمین عراق کے اوپر سے گزررہے ہیں اور پورا شہر تباہی کا منظر پیش کررہا ہے۔ واضح رہے کہ الہ دین اور جادوئی چراغ جیسی داستانوں کا ظہور بھی عراق سے ہوا تھا لیکن علم و تہذیب کی یہ سرزمین کئی عشروں سے کھنڈر کا منظر پیش کررہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔