- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ حرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
بیت الخلا میں ٹائمر لگانے پر چینی کمپنی پر شدید تنقید
بیجنگ: ایک چینی کمپنی پر اس وقت شدید تنقید کی جارہی ہے کیونکہ اس نے بیت الخلا میں ملازمین کے وقت کو قابو کرنے کے لیے سینسر اور ٹائمر لگائے ہیں۔ کمپنی چاہتی ہے کہ ملازمین اپنے کام اور پیداوار میں اضافے کی وجہ بنیں نہ کہ ٹوائلٹ میں فالتو بیٹھے رہیں۔
بیجنگ میں واقع ٹیکنالوجی کمپنی قوائی شو نے اپنی کمپنی میں ملازمین کے بیت الخلا میں ڈجیٹل ٹائمر اور سینسر لگائےہیں۔ جیسے ہی کوئی ٹوائلٹ میں آتا ہے سینسر اسے محسوس کرکے ٹائمر چلاتےہیں۔ اس عجیب و غریب اقدام کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جس کے بعد ایک طویل بحث چھڑچکی ہے۔
بعض افراد نے اسے کمپنی کا لالچ قرار دیا ہے تاکہ وہ ملازمین کو نچوڑ کر منافع بناسکے۔ جبکہ کچھ لوگوں نے کمپنی پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی کہا ہے۔ لیکن کچھ لوگوں کے مطابق کمپنی حق بجانب ہے کیونکہ چینی عوام ٹوائلٹ میں بھی اپنے فون پر مصروف رہتے ہوئے وقت ضائع کرتی ہے۔
مسلسل تنقید کے بعد قوائی شو کمپنی نے عوام کو مطمیئن کرنے کے لیے باضابطہ پریس ریلیز کے ذریعے وضاحت پیش کی ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ وہ ملازمین پر کوئی قدغن نہیں لگارہی بلکہ ادارے میں بیت الخلا کی شدید قلت ہے اور اسی سنگینی کے تحت ٹائمر لگائے گئے ہیں۔
اس عمارت کے ڈیزائن کے تحت وہاں مزید ٹوائلٹ نہیں بنائے جاسکتے۔ کمپنی نے مزید کہا کہ بیت الخلا کے ٹائمر کا ڈیٹا لے کر یہ معلوم ہوسکے گا کہ کام کے اوقات میں کتنے عارضی ٹوائلٹ درکار ہوں گے کیونکہ کمپنی اب جزووقتی بیت الخلا بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اگرچہ یہ بات قابلِ فہم ہے لیکن لوگوں کا غم و غصہ ابھی بھی کم نہیں ہوا ۔ بعض افراد کہتے ہیں کہ ادارہ غلط بیانی سے کام لے رہا ہے اور اسے صرف مال بنانے سے غرض ہے۔ لیکن چین میں اہداف پورا نہ کرنے اور کام میں غفلت پر سزا دینے اور بے عزتی کی سزائیں عام ہیں جن کے شکار ملازمین بنتے رہتے ہیں۔ اسی طرح ہانگ کانگ میں ایک کمپنی کی خبر مشہور ہوئی جو پورے دن میں اپنے ملازم کو بیت الخلا جانے کے لیے صرف دس منٹ کی مہلت دیتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔