کراچی میں گلشن حدید سے لڑکی کے اغوا اور اجتماعی زیادتی کا ڈراپ سین

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 26 فروری 2021
تفتیش میں لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ اور اغوا کے شواہد نہیں ملے ،پولیس حکام

تفتیش میں لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ اور اغوا کے شواہد نہیں ملے ،پولیس حکام

 کراچی: گلشن حدید میں لڑکی سے زیادتی کے کیس کی تفتیش میں پولیس کو اہم پیش رفت حاصل ہوئی ہے ، لڑکی اپنے دوست عمیر کے ساتھ گئی تھی جس نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ، لڑکی کے اغوا اور گینگ ریپ کے حوالے سے اب تک کوئی ٹھوس شواہد نہیں مل سکے۔

11 فروری کو اسٹیل ٹائون کے رہائشی سلمان راجپر نے مقدمہ درج کرایا تھا جس میں انھوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کی بیٹی کو اغوا کرکے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا ہے ، پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا تو جن لڑکوں سمیع ، فواد ، عادل اور سمیر پر الزام عائد کیا گیا تھا انھیں گرفتار کرلیا لیکن ٹیکنیکل شواہد میں ان ملزمان کے خلاف ثبوت نہیں مل سکا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی گلشن حدید میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والے 3 ملزمان گرفتار

پولیس نے جب ان کے موبائل فون کی لوکیشن حاصل کیں تو سب کی مختلف علاقوں کی لوکیشنز ملیں ، گزشتہ روز پولیس نے وقوعہ یعنی 9 فروری کے کال ڈیٹا ریکارڈز حاصل کیے اور گھر کے اطراف مختلف مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کیں تو معلوم ہوا کہ لڑکی اور عمیر بھٹو ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں تھے ، دونوں ایک ساتھ ایک سپر اسٹور پر نظر آرہے ہیں جہاں عمیر نے اس کے لیے جوس خریدا ، دونوں ایک ساتھ اسٹور میں آئے اور ایک ساتھ ہی واپس چلے گئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی سے دوبارہ تفتیش کی گئی تو اس نے بتایا کہ اسے عمیر اپنے ساتھ اپنی بائیک پر لے گیا تھا جہاں اس نے کہا کہ وہ اس سے شادی کرے گا اوار اس کے بعد اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ میری تصویریں بھی وائرل کرنے کی دھمکی دی ، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم عمیر بھٹو نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی ہوئی ہے ، کیس کی مزید تحقیقات جاری ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔