حکومت کا شہباز شریف کے بیرون ملک جانے کا عدالتی فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک  اتوار 9 مئ 2021
ہم نے حکومت  حاصل کرلی لیکن نظام کیخلاف جنگ جاری ہے، فواد چوہدری۔ فوٹو:فائل

ہم نے حکومت حاصل کرلی لیکن نظام کیخلاف جنگ جاری ہے، فواد چوہدری۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ  ہم شہباز شریف کے حوالے سے عدالتی فیصلہ چیلنج کریں گے۔ 

وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ہم شہباز شریف کے حوالے سے عدالتی فیصلہ چیلنج کریں گے، ہم سمجھتے ہیں عدالت کو درست طریقے سے بات بتائی نہیں گئی، دونوں طرف کے وکلا کے لیے ضروری ہے کہ عدالت کو درست حقائق بتائیں، ہم  تمام حقائق عدالت کے سامنے رکھیں گے۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے کچھ لوگ حقائق کو خراب اور عوام کو گمراہ کررہے ہیں، بات کرتے ہیں کہ حکومت عدالتی حکم نہیں مان رہی، یہ بات وہ لوگ کررہے ہیں جن کے اپنے لیڈر مفرور ہیں، میں آپ کے سامنے 55 والیومز لے کر آیا ہوں، یہ وہ ذرائع اور آپ کے خلاف ثبوت ہیں، جنہیں آپ ختم نہیں کرسکتے جاہے جہاں جاکر ٹکریں ماریں۔

شہباز شریف کے باہر جانے کا معاملہ آیاتو ایک ہی دن میں فیصلہ آگیا، یہ ذاتی ملازم کو وکیل کے طور پر کھڑا کردیتے ہیں، پی این آئی ایل لسٹ کی باقاعدہ ایس او پیز ہیں،  نئی لسٹ بن رہی ہے، نیا ورکنگ ڈے آیا تو عدالتی آپشن پر کام کریں گے، عدالتی حکم بلیک لسٹ کا ہے، عدالتی معاملات عدالت میں ہی طے ہونگے، حکومت اس عدالتی حکم کیخلاف اپیل کرے گی۔

وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہماری شریف فیملی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں، پاکستان میں دو ادوار میں منظم کرپشن کی گئی، 1988 سے 1997 تک اور 2008 سے 2018 تک کرپشن کی گئی، اس کرپشن کا زیادہ فائدہ نواز شریف اور (ن) لیگ نے اٹھایا، مریم نواز نے کہا میری بیرون ملک تو کیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی ہے، نوازشریف کے لندن میں چار اپارٹمنٹس کی قیمت 1 ارب پاونڈ ہے، کیا نوازشریف اور شہباز شریف، ڈاکٹر یاسمین راشد سے زیادہ بیمار ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے کرپشن کیخلاف بیانیہ بنایا، جمہوری نظام میں ہمارے اختیارات لا محدود نہیں، لوگ سمجھتے ہیں کہ نظام تبدیل نہیں ہوسکا اور یہ ایک حقیقت ہے، ہم نے حکومت حاصل کرلی لیکن نظام کیخلاف جنگ جاری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔