بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں کم نہ ہوئیں تو اسلام آباد میں پڑاؤ ڈالیں گے، سراج الحق

احتشام بشیر  پير 18 ستمبر 2023
جماعت اسلامی کے امیر پشاور گورنر ہاؤس کے باہر دھرنے سے خطاب کررہے ہیں (فوٹو ایکسپریس)

جماعت اسلامی کے امیر پشاور گورنر ہاؤس کے باہر دھرنے سے خطاب کررہے ہیں (فوٹو ایکسپریس)

 پشاور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان اگر غریب ملک ہے تو حکمران کے گھر کا خرچہ ایک ارب پچیس کروڑ روپے کیوں ہے؟ بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں کم نہ ہوئیں تو اسلام آباد میں پڑاؤ ڈالیں گے۔

پشاور کے گورنر ہاؤس کے باہر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہم نے بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف تحریک کا آغاز رحیم یار خان سے کیا، ہم تین روز تک پشاور میں دھرنا دیں گے اور بجلی بلوں میں ٹیکس نہیں دیں گے، اگر حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس نہیں لیا تو جماعت اسلامی اسلام آباد میں دھرنا دینے کیلیے تیار ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ میری کوئی ذاتی لڑائی نہیں بلکہ ہم عوام کیلیے میدان عمل میں ہیں، میرے کارکنوں کا نام نیب ، پانامہ، توشہ خانہ کیس میں نہیں ہے، میری لڑائی بدامنی، کرپشن،  بے روزگاری، استحصال کے خلاف ہے، ہم چاہتے ہیں چاندی جیسا دودھ پانی صاف ملے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم امید رکھتے ہیں کہ نئے چیف جسٹس ظلم کا خاتمہ کریں گے انصاف کا ترازو بلند کریں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ ہمارا دشمن انڈیا نے چاند پر قدم رکھا ، دشمن چاند پر ہم چینی آٹے کے لیے سڑک پر بیٹھے ہیں، شدید مہنگائی کی وجہ سے جسم جان کا رشتہ مشکل ہوگیا ہے، گھر ، کاروبار چلانا مشکل ہوگیا ہے تعلیم حاصل نہیں کرسکتے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نگران حکومت نے جب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ایک درجن لوگوں نے خودکشی کی، ہم سے پسماندہ ممالک نے ترقی کی آج ہماری کرنسی جنوبی ایشیا میں کمزور کرنسی ہے، روزگار کے لیے نوجوان باہر جارہے ہیں 3سو نوجوان یونان کے سمندر میں ڈوب گئے۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی کا مہنگی بجلی، پٹرول کیخلاف گورنر ہاؤس پشاور کے باہر دھرنا

انہوں نے کہا کہ سب سے بہترین نہری نظام گندم ، چاول پیدا کرنے میں پانچویں نمبر پر ہیں، کوئلہ 25 کھرب ڈالر کا موجود ہے 125 کیوبک گیس موجود ہے، اس ملک میں سونے اور چاندی کے ذخائر ہیں، معدنیات کے ذخائر کے باوجود آٹا، چینی نہیں مل رہا پھر بھی یہاں اندھیرا ہے۔ ان سب کے بعد سوال کرتا ہوں کہ ہمارے گھروں میں اندھیرا،  گلی کوچوں میں غربت کیوں ناچ رہی ہے؟ آج ملک کی صورتحال کے ذمہ دار کون ہیں؟۔

سراج الحق نے کہا کہ تبدیلی کے نام سے حکومت آئی تھی ایک کروڑ نوجوان کو نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر کا اعلان کیا گیا، آج کسی نوجوان کو میرٹ پر نوکری نہیں ملی رہی، جتنے بھی وزرائے خزانہ آئے حلف لینے کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدے کیے، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ آئی ایم ایف کا غلام بننے کے لیے ایک پیج پر ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ سراج الحق اعلان کرتا ہے ہم آئی ایم ایف کا غلام نہیں بنیں گے ان سے کوئی معاہدہ نہیں ہوگا، ریلوے خسارے میں جارہا ہے یا ادارے چلیں گے یا حکمرانوں کے گھر کا خرچہ چلے گا۔ سراج الحق نے کہا کہ ایک غریب پاکستان کے حکمران کے گھر کا خرچہ ایک ارب 25 کروڑ پے، گورنر کا اختیار نہیں ہے تو پھر کروڑوں کا خرچہ کہاں سے ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت سے توقع تھی الیکشن کرائیں گے لیکن تین بار پیٹرول مہنگا کیا، نگراں وزیر اعظم کاکڑ صاحب اچھے انسان تھے غریب عوام کی بات کرتے تھے لیکن حلف اٹھاتے پی بدل گئے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز سے جو معاہدہ کیا ہے  اس کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں جائیں، ڈیفنس کے بعد سب سے زیادہ بجٹ کا حصہ آئی پی پیز کو جاتا ہے، 20 ارب روپے کی بجلی بجلی چور استعمال کرتے ہیں، بجلی کے بلوں میں ٹیکس دینے کو تیار نہیں ہیں۔ جماعت اسلامی آئی پی پیز کے خلاف سپریم کورٹ جارہی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں فیصلہ واپس نہ لیا تو اسلام آباد میں پڑاؤ کے لیے تیار رہو۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔