غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم نہ صرف فلسطینیوں بلکہ خود اسرائیلی فوجیوں کی ذہنی حالت پر بھی اثر ڈالنے لگے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک رضاکار فوجی نے ڈیوٹی پر جانے سے صرف دو روز پہلے خودکشی کرلی۔
خودکشی کرنے والی فوجی کی والدہ نے بتایا کہ غزہ میں کیے گئے انسانیت سوز مظالم نے اس کے بیٹے کی روح کو زخمی کر دیا تھا اور وہ کئی راتوں سے سو نہیں پا رہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ نفسیاتی دباؤ مزید فوجیوں کو بھی خودکشی پر مجبور کر سکتا ہے۔ رواں برس اب تک 18 اسرائیلی فوجی اپنی جان لے چکے ہیں، جبکہ کئی رضاکار فوجی ڈیوٹی پر واپس آنے سے انکار کر چکے ہیں۔
دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی حملوں میں آج مزید 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں امداد کے منتظر 26 افراد بھی شامل ہیں۔ بھوک اور غذائی قلت کے باعث مزید 5 فلسطینی جاں بحق ہو گئے، جس کے بعد جبری قحط سے اموات کی تعداد 217 ہو گئی ہے، جن میں 100 بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کے ہتھیار ڈالنے سے انکار کے بعد اس کا خاتمہ کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں، نیا فوجی آپریشن جلد مکمل کر لیں گے۔