کراچی کی اہم اور مصروف ترین شاہراہوں میں شمار ہونے والی جہانگیر روڈ حالیہ بارشوں کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگی ہے۔
گرومندر سے شروع ہو کر تین ہٹی پل تک جانے والی یہ شاہراہ دو اضلاع شرقی کو وسطی سے ملاتی ہے۔ شاہراہ کے اطراف وفاقی سرکاری کالونیاں بھی واقع ہیں، جبکہ دن رات سیکڑوں گاڑیاں اس سڑک سے گزرتی ہیں، جن میں پبلک ٹرانسپورٹ اور ذاتی گاڑیاں شامل ہیں، یہی وجہ ہے کہ شہری اسے کراچی کی لائف لائن قرار دیتے ہیں۔
شہریوں کے مطابق حالیہ بارشوں نے اس شاہراہ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ دونوں ٹریکس پر جگہ جگہ گڑھے پڑنے اور سڑک کے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے باعث ٹریفک جام معمول بن گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چند ماہ قبل ہی اس سڑک کی مرمت کی گئی تھی مگر بارشوں نے تمام کام کو بے اثر کر دیا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ گڑھوں اور کھڈوں کے باعث گاڑیوں کے انجن اور دیگر پرزہ جات متاثر ہو رہے ہیں، جبکہ شام کے اوقات میں یہاں ٹریفک کا دباؤ بڑھنے سے راستہ عبور کرنے میں 10 سے 15 منٹ لگ جاتے ہیں۔ بار بار گاڑیوں کی مرمت اور مینٹیننس شہریوں کے لیے مالی دباؤ کا باعث بن رہی ہے۔
علاقہ مکینوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتظامیہ کے پاس وسائل نہیں تو وہ چندہ دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں بڑی سہولتوں کی خواہش نہیں، بس چاہتے ہیں کہ شہر کا بنیادی انفرا اسٹرکچر بہتر بنایا جائے۔
شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جہانگیر روڈ پر نکاسیِ آب کے ساتھ ساتھ صفائی اور مرمتی کام فوری طور پر کروایا جائے تاکہ آمدورفت میں درپیش مشکلات ختم ہو سکیں۔