کراچی:
مختلف عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو سترھویں دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
عالمی بینک کی پاکستان کے لیے 40ارب ڈالر کا 10سالہ رعایتی قرضوں کا پیکیج مرتب کرنے، ایشیائی ترقیاتی بینک کی ایم ایل ون کو جدید بنانے کے لیے 2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی خبروں اور متعلقہ ریگولیٹر کے پاس زرمبادلہ کے بڑھتے ذخائر جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو سترھویں دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
معیشت اور سپلائی میں بہتری، جاپانی بینک سمیت عالمی مالیاتی اداروں کی پاکستان میں فنانسنگ دلچسپی سے مثبت سینٹیمنٹس برقرار رہنے سے بھی روپیہ کو سہارا ملا، بین الاقوامی ریسرچ ادارے ٹریس مارک کی جانب سے ڈالر کی قدر 280روپے 60پیسے کی سطح پر آنے کی پیشگوئی بھی کارگر ثابت ہوئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 17پیسے کی کمی سے 281روپے 60پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن سپلائی بہتر ہوتے ہی درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 02پیسے کی کمی سے 281روپے 75پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 283روپے 57پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔