وفاقی کابینہ نے ٹی ایل پر پابندی کی منظوری دے دی

کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت داخلہ کو مزید کارروائی کیلیے احکامات جاری، پنجاب حکومت نے پابندی کی سفارش کی تھی


ویب ڈیسک October 23, 2025
حکومت نے معاہدے کے اہم نکات پر عمل درآمد کرلیا ہے، تحریک لبیک کے تعاون کے بھی مشکور ہیں، علی محمد خان (فوٹو : فائل)

اسلام آباد:

وفاقی کابینہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مذہبی و سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کی مںظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں پنجاب حکومت کی ٹی ایل پر پابندی کی سفارش پر اراکین کو آگاہ کیا گیا۔

وفاقی کابینہ نے آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت ٹی ایل پر پابندی کی مںظوری دی جبکہ وزارت داخلہ کو مزید کارروائی کیلیے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

کابینہ اجلاس کا اعلامیہ

اجلاس کے اعلامیے کے مطابق پنجاب حکومت کی درخواست پر وزارت داخلہ نے سمری وفاقی کابینہ میں پیش کی، جس پر وفاقی کابینہ نے متفقہ طور پر ٹی ایل پی (TLP) کو انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دینے کی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ کو ملک میں ٹی ایل پی  (TLP) کی پر تشدد اور دہشت گردانہ سرگرمیوں پر  بریفنگ دی گئی۔

اعلامیے کے مطابق کابینہ اجلاس میں اجلاس میں حکومت پنجاب کے اعلیٰ افسران بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس کو کالعدم تنظیم کی پر تشدد اور انتشار پھیلانے والی کاروائیوں پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ 2016 سے قائم اس تنظیم نے پورے ملک میں شر انگیزی کو ہوا دی، تنظیم کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں شر انگیزی کے واقعات میں ہوئے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2021 میں بھی اس وقت کی حکومت نے ٹی ایل پی پر پابندی لگائی جو 6 ماہ بعد اس شرط پر ہٹائی گئی کہ آئندہ ملک میں بدامنی اور پر تشدد کاروائیاں نہیں کی جائیں گی۔ تنظیم پر پابندی کی وجہ 2021 میں دی گئی ضمانتوں سے روگردانی بھی ہے۔

اعلامیے کے مطابق ماضی میں بھی ٹی ایل پی کے پرتشدد احتجاجی جلسوں اور ریلیوں میں سیکیورٹی اہلکار اور بے گناہ راہگیر جاں بحق ہوئے۔

وفاقی کابینہ ، اجلاس کو دی گئی بریفنگ اور حکومت پنجاب کی سفارش کے بعد متفقہ طور پر اس نتیجے پر پہنچی کہ ٹی ایل پی دہشت گردی اور پر تشدد کاروائیوں میں ملوث ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پہلی مرتبہ پی ٹی آئی کے دور میں 15 اپریل 2021 میں ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دیا گیا تھا جس کے بعد 7 نومبر 2021 کو کابینہ نے پابندی واپس لے لی تھی۔

آج ہونے والےکابینہ میٹنگ کے منٹس جاری ہونے پر پابندی کا ڈکلیریشن بھی جاری کیا جائے گا۔

اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے کابینہ کو ٹی ایل پی سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔

وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ملک کی اقتصادی اور سیاسی صورت حال پر غور کیا گیا، جبکہ افغانستان کے ساتھ حالیہ سیز فائر معاہدے کے بعد کی صورتحال بھی زیرغور آئی۔

اس کے علاوہ وزیر دفاع نے افغانستان کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر بریفنگ دی۔ جبکہ اجلاس میں ای سی سی، کابینہ کمیٹی قانون سازی کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔

مقبول خبریں