غزہ شہر میں پناہ گزین کیمپوں میں موسم سرما کی شدید بارشوں کے باعث پانی بھر گیا ہے جس کی وجہ سےبے گھر فلسطینیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ امداد پر اسرائیلی پابندیوں نے لاکھوں خاندانوں کو مناسب پناہ گاہ سے محروم کر دیا ہے۔
ایک بے گھر فلسطینی شہری عبدالرحمان عالیہ نے بتایا کہ رہائشیوں کے گدے، کپڑے اور دیگر سامان سیلاب میں بہہ گئے ہیں۔ ہم نئے خیموں کے لیے مدد کے لیے پکار رہے ہیں جو کم از کم لوگوں کو سردی سے بچا سکیں۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً دو درجن لوگ علاقے سے پانی نکالنے کے لیے گھنٹوں کام کر رہے ہیں۔
عبدالرحمان نے کہا کہ موسم سرما کی یہ بارش خدا کی طرف سے ایک نعمت ہے لیکن ایسے خاندان ہیں جو اپنے بچوں کی زندگیوں اور اپنی بقا کے خوف سے اس کے آنے کی خواہش نہیں رکھتے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا کہ جمعے (کل) کو آئے سیلاب نے بنیادی طور پر پٹی کے شمال میں فلسطینیوں کو متاثر کیا جہاں اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ ماہ ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لاکھوں افراد واپس لوٹ چکے ہیں ۔
وسطی غزہ کے دیر البلاح میں بھی سیلاب کی اطلاع ملی ہے۔ ریسکیو ایجنسی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کے مصائب کا ازالہ کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے جن کے گھر اسرائیل کی دو سالہ جنگ میں تباہ ہو گئے ہیں۔
ایجنسی نے کہا کہ ہم ان بے گھر خاندانوں کیلئے خیموں کی تیزی سے ترسیل پر زور دیتے ہیں تاکہ ان کے مصائب کو کم کرنے میں مدد ملے خاص طور پر جب کہ ہم موسم سرما کے آغاز میں ہیں۔