برازیل میں گوگل اور فیس بک پر نامناسب تصاویر شائع کرنے پر جرمانہ عائد

اس طرح کا مواد آن لائن دکھانا باعثِ تشویش اور غیر صحت مندانہ ہے، عدالت


ویب ڈیسک July 10, 2015
اس طرح کا مواد آن لائن دکھانا باعثِ تشویش اور غیر صحت مندانہ ہے، عدالت

دنیا کا ہر ملک سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر فحش، عریاں اور دلخراش تصاویر کی بھر مار سے پریشان ہے اور اس سے متعلق آئے دن قوانین بنائے جارہے ہیں ایسی ہی ایک مقدمے میں برازیل کی عدالت نے گوگل اور فیس بک پر نامناسب تصاویر کو اپنی ویب سائٹس سے نہ ہٹانے پر 10 ہزار پاونڈ جرمانہ کردیا ۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ مہینے مقامی عدالت نے 24 جون کو کار کے حادثے میں ہلاک ہونے والے برازیلی گلوکار کرسٹیانو آرایوجو کی انتہائی دلخراش تصاویر کو آن لائن پر جاری کرنے سے روکنے کا حکم دیا تھا لیکن گوگل اور فیس بک عدالت کے فیصلے کو نظر انداز کرتے ہوئے تصاویر نہ ہٹائیں جس پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کہا کہ گوگل اور فیس بک نے تصاویر اور لنکس نہ ہٹا کر بداعتمادی کا مظاہرہ کیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ اس طرح کا مواد آن لائن دکھانا باعثِ تشویش اور غیر صحت مندانہ ہے اس لیے دونوں پر 10 ہزار پاؤنڈ جرمانہ کیا گیا اور اس کے باوجود مواد نہ ہٹانے کی صورت میں روزانہ کی بنیاد پر 2 ہزار پاؤنڈ جرمانہ ادا کرنا ہوگا جب کہ عدالت نے خبردار کیا کہ جو کمپنیاں اس طرح کے کام میں ملوث پائی جائیں گی انہیں بھی روزانہ 2 ہزار پاؤنڈ جرمانہ بھرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ 2012 میں بھارت میں دہلی ہائی کورٹ نے فیس بک اور گوگل کو ہدایت کی تھی کہ وہ ایسا طریقۂ کار بنائیں جس سے ان کے ویب صفحات پر نہ صرف دل آزاری کرنے والے اور قابلِ اعتراض مواد کا پتہ مل سکے بلکہ اسے ہٹایا بھی جا سکے اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں دونوں سائٹس کو بھارت میں بلاک کردیا جائے گا جس کے بعد ویب سائٹس کی جانب سے عدالتی حکم کی تعمیل کی گئی تھی۔

مقبول خبریں