کرکٹرز نے فٹنس ٹیسٹ کو’’رسمی کارروائی‘‘سمجھ لیا

سینٹرل کنٹریکٹ پر اثر انداز نہ ہونے کی وجہ سے100فیصد کارکردگی نہ دکھائی


Sports Reporter May 13, 2016
 ٹیسٹ نہ دینے والے انجرڈ کھلاڑیوں کو بحالی پروگرام میں شرکت کی ہدایت فوٹو؛ اے ایف پی/ فائل

سینٹرل کنٹریکٹ پر اثر انداز نہ ہونے کی وجہ سے کرکٹرز نے فٹنس ٹیسٹ کو ''رسمی کارروائی'' سمجھ لیا، ایک سینئر کھلاڑی کا کہنا ہے کہ کوئی فکرمندی نہ ہونے کی وجہ سے کئی پلیئرز نے 100فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ضروری نہیں سمجھا،دوسری جانب ٹیسٹ نہ دینے والے انجرڈ کھلاڑیوں کو بحالی پروگرام میں شرکت کی ہدایت کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہونے والے فٹنس ٹیسٹ میں بیشتر کھلاڑیوں کے حوالے سے تسلی بخش رپورٹ سامنے نہیں آئی، زیادہ تر پی سی بی کے وضع کردہ معیار سے کمتر استعداد کے حامل نکلے۔ ''ایکسپریس ٹریبیون'' کی رپورٹ میں وجہ یہ بتائی گئی کہ فٹنس ٹیسٹ کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ایبٹ آباد میں بوٹ کیمپ سے قبل یہ صرف ابتدائی جائزہ ہے، ایک سینئر کرکٹر نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ یا دیگر معاملات پر کوئی اثر نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں نے ٹیسٹ کے مراحل کو رسمی کارروائی سمجھ لیا۔

کوئی فکرمندی نہ ہونے کی وجہ سے کئی پلیئرز نے 100فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ضروری نہیں سمجھا،اگر ٹیسٹ سے جزا یا سزا کا تعلق ہوتا تو اس طرح کے نتائج سامنے نہیں آتے، انھوں نے کہا کہ ایبٹ آباد میں کیمپ دورئہ انگلینڈ کی تیاری کیلیے انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا، امید ہے کہ کھلاڑی وہاں سخت محنت کرتے ہوئے اپنی فٹنس میں نمایاں بہتری لائیں گے اور پہلے ٹیسٹ کی نسبت واضح فرق نظر آئے گا، دوسری جانب پی سی بی نے ٹیسٹ نہ دے پانے والے انجرڈ کھلاڑیوں محمد حفیظ، حارث سہیل، ذوالفقار بابر اور عماد وسیم کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں بحالی پروگرام میں شرکت کی ہدایت کردی ہے۔

مقبول خبریں