سپریم کورٹ نے پی اے سی کی جانب سے رجسٹرار کی طلبی کا نوٹس معطل کردیا

ویب ڈیسک  منگل 1 جنوری 2013
ججوں کی تنخواہیں اور انتظامی اخراجات ’’کنسالیڈیٹڈ فنڈز‘‘سے دیئے جاتے ہیں اس لئے پی اے سی ان کا جائزہ نہیں لے سکتی،سپریم کورٹ

ججوں کی تنخواہیں اور انتظامی اخراجات ’’کنسالیڈیٹڈ فنڈز‘‘سے دیئے جاتے ہیں اس لئے پی اے سی ان کا جائزہ نہیں لے سکتی،سپریم کورٹ

اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے رجسٹرار کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش ہونے سے روکتے ہوئے طلبی کا سمن معطل کردیا ہے۔

جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سےرجسٹرار کوطلب کرنے کے خلاف راولپنڈی اورکراچی بارکی درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت نے اپنے مختصر آرڈر میں قرار دیا کہ انتظامی اخراجات کا جائزہ لینا عدلیہ کی آزادی اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔ ججوں کی تنخواہیں اور انتظامی اخراجات ’’کنسالیڈیٹڈ فنڈز‘‘سے دیئے جاتے ہیں اس لئے پی اے سی ان کا جائزہ نہیں لے سکتی۔عدالت نے اٹارنی جنرل کوپیش ہونے کا نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

دوسری جانب چیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی افضل ندیم چن نے کہا ہے کہ رجسٹرارسپریم کورٹ کا معاملہ پارلیمنٹ کو بھجوایا جاچکا ہے اوروہ ہی اس معاملے کو دیکھے گی اگرایک ادارے کو استثنیٰ دیا تو پھر ہرادارہ استثنیٰ مانگے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔