پاکستان کا امریکا کے ساتھ سخت سفارتی پالیسی اختیارکرنے کا فیصلہ

عامر خان  پير 18 ستمبر 2017
حالات سے نمٹنے کے لیے 3 آپشنز پر غور،  قومی سلامتی کمیٹی سے منظوری لی جائے گی۔ فوٹو: فائل

حالات سے نمٹنے کے لیے 3 آپشنز پر غور، قومی سلامتی کمیٹی سے منظوری لی جائے گی۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  وفاق نے امریکا کی جانب سے پاکستان پر ممکنہ طور پر پابندیاں عائد کرنے اور اتحادی کا درجہ کم کرنے کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد آئندہ درپیش حالات سے نمٹنے کیلیے ٹرمپ حکومت کے ساتھ ’’سخت ترین سفارتی پالیسی‘‘ اختیارکرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

سخت ترین پالیسی کے تحت 3 آپشنز پر بتدریج عمل درآمد کیا جائے گا۔ پاکستان کی جانب سے امریکا کے ساتھ آئندہ کی پالیسی کے حوالے سے مخصوص آپشنز پر عمل در آمد کا فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی کی منظوری سے کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا اتحادی کا درجہ ختم کرنے میں امریکا کا اپنا نقصان ہے، وزیراعظم

ان آپشنز میں امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات کو محدود کرنا ، دہشت گردی کے معاملات پر امریکا کے ساتھ باہمی تعاون میں کمی اورافغانستان کیلیے امریکی حکمت عملی میں عدم تعاون شامل ہیں۔ پاکستان کی جانب سے اپنی حکمت عملی پر عمل درآمد اس وقت کیا جائے گا جب ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے خلاف کسی اقدام کا اعلان کریگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔