کراچی میں لڑکی کے قتل کا خوفناک ڈراپ سین، بہن قاتل نکلی

ویب ڈیسک  اتوار 10 دسمبر 2017

 کراچی: ملیرکے علاقے سعود آباد میں لڑکی کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا جہاں اس کی قاتل کوئی اور نہیں بلکہ سگی بہن ہی نکلی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سعود آباد میں چھریوں کے وارسے لڑکی کے قتل کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی اور ملزمان نے پولیس کو ساری حقیقت خود ہی بتادی۔ پولیس کے مطابق معاملہ ڈکیتی کا نہیں بلکہ بہن علوینہ نے ہی منگیتر مظہر کے ساتھ ملکر بہن علینہ کو چھری سے قتل کیا۔

پولیس نے ملزمان کے قبضے سے 80 ہزار روپے اور6 موبائل فون بھی برآمد کرلئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قتل ہونے والی علینہ اپنی بڑی بہن کی دوستی عباس نامی شخص سے کرانا چاہتی تھی۔

سگی بہن کے قتل میں ملوث علوینہ نے میڈیا کے سامنے اقبال جرم کرتے ہوئے بتایا کہ بہن علینہ کے دوست احسن نے میری نازیبا وڈیو بنائی تھی، بہن کے پاس ثبوت تھے، میں نے اسے ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے لیے کہا اور اس کے پاؤں بھی پکڑے، لیکن وہ نہیں مانی بلکہ اپنے دوستوں احسن اور عباس کے ساتھ مل کر مجھے ایک سال تک بلیک میل کرتی رہی۔

ملزمہ علوینہ نے بتایا کہ میں نے اپنے منگیتر مظہر کو اعتماد میں لے کر سب کچھ بتادیا، منگیتر کے سمجھانے پر بھی علینہ اپنی حرکتوں سے باز نہ آئی، علینہ احسن اورعباس کے ساتھ مل کر بلیک میل کرتی تھی، جس پر میں نے مظہر اور اس کے ایک دوست سے مل کر بہن کو قتل کردیا۔ قتل کے بعد شک نہ ہو اس لیے فون اور نقدی لے جانے کا فیصلہ کیا تاکہ ڈکیتی کا رنگ دیا جاسکے۔

مظہرنے اپنے بیان میں کہا کہ احسن اورعلینہ دونوں مل کرمنگیترعلوینہ کوبلیک میل کررہے تھے، وہ دونوں باربارکہتے تھے کہ گھرمیں نا زیبا وڈیوزدکھادیں گے جس کے بعد رشتہ ختم ہوجائے گا، منگیتربہت پریشان رہتی تھی اس نے کہا کہ یا تو میں خود مر جاؤں گی یا ماردوں گی، جس کے بعد ہم نے قتل کا فیصلہ کیا۔ 

میڈیا بریفنگ میں ایس ایس پی کورنگی نعمان صدیقی نے والدین پر زور دیا کہ اپنے بچوں کو موبائل فون دینے سے گریز کریں اور ان پر کڑی نظر رکھیں۔

واضح رہے کہ 5 روز قبل کراچی کے علاقے سعود آباد ملیر میں ملزمان نے گھر میں گھس کر ایک لڑکی کو قتل اور دوسری کو زخمی کردیا تھا۔ زخمی بہن کی جانب سے یہ تاثر دیا گیا تھا کہ ڈاکوؤں نے مزاحمت پرعلینہ کو چھری کے وارکرکے ماردیا اور قتل کے وقت گھر میں دونوں بہنوں کے علاوہ کوئی اور نہ تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔