کابل میں جنازے کے دوران دھماکوں سے 20 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

ویب ڈیسک  ہفتہ 3 جون 2017
سالم عزت یار گزشتہ روز احتجاجی مظاہرے پر پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

سالم عزت یار گزشتہ روز احتجاجی مظاہرے پر پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

کابل: افغانستان کے دارالحکومت میں سینیٹر کے بیٹے کے جنازے کے دوران تین دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل کے علاقے خیر خانہ میں سینیٹر محمد عالم کے بیٹے سالم عزت یار کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد تدفین کا عمل جاری تھا کہ قبرستان میں یکے بعد دیگرے تین دھماکے ہو گئے جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 85 زخمی ہو گئے۔ امدادی ٹیمون کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا جہاں بیشتر افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ افغان وزارت صحت نے دھماکوں میں ہونے والی 20 ہلاکتوں کی تصدیق بھی کر دی ہے۔

نماز جنازہ میں افغان چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ سمیت متعدد اعلیٰ حکام بھی موجود تھے تاہم عبداللہ عبداللہ کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ چیف ایگزیکٹیو ان دھماکوں میں محفوظ رہے۔

فوری طور پر دھماکوں کی نوعیت اور شدت کا معلوم نہیں ہوسکی لیکن سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ طالبان ترجمان نے بھی جنازے میں ہونے والے دھماکوں سے لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کابل میں افغان صدر کے خلاف احتجاج، پولیس سے جھڑپوں میں 4 مظاہرین ہلاک

واضح رہے گزشتہ روز کابل میں سینکڑوں افراد نے بدھ کو ہونے والے ٹرک بم حملے کے تناظر میں صدر اشرف غنی کے خلاف احتجاج کیا تھا، اس دوران پولیس نے ایوان صدر کی جانب بڑھنے والے احتجاجیوں کو منشر کرنے کے لیے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں سینیٹر محمد عالم کا بیٹا سالم عزت یار بھی شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کابل میں دہشت گردی، 80 افراد ہلاک

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔