- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
مقتدا منصور
نہ بدلے ہیں، نہ بدلیں گے صنم
اپنی گفتگو کے آغاز سے قبل چند واقعات۔ جو کئی بار بیان کیے، مگر شاید لوگوں میں سیکھنےاور سمجھنے کا رجحان ختم ہو گیا ہے
کچھ صحت بارے
غریب اور نچلے متوسط طبقے کے لوگ(جو کل آبادی کا 70فیصد کے لگ بھگ ہیں) انھی سرکاری اسپتالوں میں علاج کروانےپر مجبور ہیں
ذرایع ابلاغ کے لیے لمحہ فکریہ
پرنٹ میڈیا میں اس قسم کی مبالغہ آرائی شاذونادر ہی شایع ہوتی ہے، لیکن الیکٹرونک میڈیا میں یہ تقریباً روز کا معمول ہے۔
آبادی کا بڑھتا ہوادبائو اور مردم شماری
گزشتہ اظہاریے میں کرۂ ارض کو درپیش مسائل کا ذکر کیا تھا، جن میں سب سے اہم مسئلہ آبادی میں تیز رفتار اضافہ ہے۔
سیاست کا بے لوث سپاہی
اول، 70 برس گزر جانے کے باوجود ریاست کے منطقی جواز کی گتھی سلجھائی نہیں جا سکی