تازہ ترین 
< >
rss

 مقتدا منصور

دامن کو ذرا دیکھ!

بحیثیت سیاسیات اور صحافت کے ایک طالب علم، آزادیِ اظہار میری ضرورت ہے...

April 20, 2014

ایک روشن مثال

ایم کیو ایم سے فکری، نظریاتی اور طرزِ سیاست کا اختلاف رکھنے کا ہر شہری اور جماعت کو حق حاصل ہے

April 16, 2014

دانشمندی کے تقاضے

تاریخ کے تجربات سے سیکھنے اور آہستگی کے ساتھ منزل کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے ۔۔۔

April 13, 2014

سندھی اخبارات اورعوامی شعور

سندھ میں علمی، ادبی اور صحافتی سطح پر مزاحمتی تحریک کو پہلی عالمی جنگ کے بعد زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی۔۔۔

April 9, 2014

آئین شکنی کی اصل کہانی

ترقی یافتہ معاشروں میں قوانین اسلئے تشکیل پاتے ہیں کیونکہ وہاں قانون سازی کیلئے ماہرین قانون کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں

April 6, 2014

دنیا بدل رہی ہے

سائنس کی سب سے بڑی خوبی ہی یہ ہے کہ ہر نئی تحقیق کے نتیجے میں سابقہ نظریات اور اصول وضوابط خاصی حد تک تبدیل ہوجاتے ہیں

April 3, 2014

کیا تاریخ خود کو دہرانے والی ہے؟

حکمرانوں سے التجا ہے کہ پاکستان کو مزید کسی خون خرابے کے کھیل کا حصہ بنانے کے بجائے امن کا گہوارا بنانے کی کوشش کریں۔

March 30, 2014

چلو پھر یونہی سہی

میں ایک طالب علم ہوں۔طالب علم متجسس ہوتا ہے۔سوال پہ سوال کرکے آگے بڑھتا ہے

March 27, 2014

ہزاروں خواہشیں ایسی!

یہ حقیقت ہے کہ ان گنت خواہشیں ایسی ہوتی ہیں، جن کی تکمیل ہماری زندگی کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔۔۔

March 25, 2014

دامن کو ذرا دیکھ

رابرٹ اوکلے نے اپنی سوانح میں لکھا ہے کہ ’’ہم نے پاکستان سے جب بھی کوئی کام لیا،اس کا پورا معاوضہ ادا کیا۔ ‘‘

March 23, 2014
47