US
صفحۂ اول
تازہ ترین
خاص خبریں
کھیل
فیکٹ چیک
پاکستان
انٹر نیشنل
ٹاپ ٹرینڈ
انٹرٹینمنٹ
لائف اسٹائل
صحت
دلچسپ و عجیب
سائنس و ٹیکنالوجی
بزنس
رائے
بھارتی فضائیہ کے سربراہ جو دورکی کوڑی لائے ہیں اس پر انھیں اندرون اور بیرون شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
کسی بھی پاکستانی بیوروکریٹ کی اتنی مالی اوقات نہیں ہوتی اور نہ ہی اُن کی اتنی تنخواہ ہی ہوتی ہے کہ وہ بیرونِ ملک جائیداد خرید سکے
کرینہ کی سربراہی میں بارہ رکنی ٹیم نے دوربین نکال کر چین کی تلاش شروع کردی
پاکستانی پس منظر میں ہمیں قبائلی اور جاگیردارانہ پدر شاہی رویے ہر جگہ نظر آتے ہیں
پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت ایک محفوظ سیاسی راستے کی تلاش میں ہے مگر اس میں اسے مسلسل ناکامی کا سامنا ہے
ہمیں اپنے تعلیمی نصاب، میڈیا کے کردار، اور سوشل میڈیا کے رویوں پر بھی نظر ثانی کرنا ہوگی
پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960میں طے پانے والا سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے
برصغیر کے مسلمان سمجھتے تھے کہ زندہ قوموں کے لیے غلامی سوہانِ روح ہے
امریکا کا آشرم اجڑنے کے بعد ہم سب دربدر ہو گئے
سندھ میں مسلم لیگ (ن) کے پاس قومی اسمبلی تو کیا ایک رکن سندھ اسمبلی بھی نہیں ہے
ڈاکٹر صاحبہ نے خاموشی سے اپنے لخت جگر کو موت کے سائے میں جاتے دیکھا
ان خطابات سے تحریک انصاف اوور سیز کمزور ہو رہی ہے اور فوج کے بارے میں رائے بھی بدل رہی ہے
ہمیں معاشی غلامی سے آزادی کا روڈ میپ تلاش کرنا ہوگا
قائدِ ایوان کی ذمّے داری مجھے سونپی گئی، میرے ساتھ عابد سعید، نذیر سعید اور محفوظ الرحمن نے قرارداد کی حمایت کرنا تھی
اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا
خاموشی محض الفاظ نہ بولنے کا نام نہیں، یہ ایک سیاسی ہتھیار ہے، یہ ظالم کو طاقتور بناتی ہے اور مظلوم کو تنہا کر دیتی ہے
پاکستان میں سوشل میڈیا کے ذریعے معاشرے کو رجعت پسندی کی طرف دھکیلنے کے لیے ایک منصوبہ کے تحت کام ہوا ہے
پولیس، محکمہ بجلی اور پٹوار وغیرہ کو نشانہ بناتے تھے اور کرپشن کی بہار کا ذکر کرتے تھے
پاکستان مسلم لیگ (ن ) کو ان تبدیلوں پر کوئی اعتراض نہیں، دیکھا جائے تو رکاوٹ پیپلزپارٹی ہے
بھارت کے منصوبے نہ صرف پاکستان کے لیے خطرناک ہیں بلکہ پورے خطے کے ماحول اور زراعت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں
یہ حکیم صاحب سے میرا پہلا تعارف تھا‘ میں اس کے بعد گاہے بگاہے ان کے مطب پر جاتا رہا‘ حکیم صاحب حافظ قرآن تھے
پی ٹی آئی رہنما اس سے قبل بھی بانی چیئرمین کو متعدد پیغامات بھیج چکے ہیں مگر لگتا ہے کہ سینئر رہنما کی نہیں سنی جا رہی
سفر درپیش ہے اک بے مسافت مسافت ہو تو کوئی فاصلہ نئیں ( جون ایلیا )
میاں صاحب نے خاموشی اختیار کر کے شرافت اور اعلیٰ ظرفی کا ثبوت دیا ہے
گرچہ چھوٹی ہے ذات بکری کی دل کو لگتی ہے بات بکری کی
مختلف ملکی اور عالمی ادارے اپنی اپنی سالانہ رپورٹس میںملک کے گورننس کے نظام پر بنیادی سوالات اٹھاتے ہیں
فیلڈ مارشل سید عاصم منیرکا حالیہ دورہ امریکا قومی اور بین الاقوامی سیاست کے موجودہ تناظر میں غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے
سب کچھ عرض کرنے کا ایک مقصد ہے۔ ہم میں سے اکثریت ‘ حد درجہ مصنوعی زندگی گزار رہے ہیں
پاکستان کے قیام کا ایک ہی نعرہ گونجا تھا ’’پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ‘‘ یعنی یہ وطن پاک اسلام کے نام پر قائم ہوا تھا
اِن وسوسوں اور خدشوں کا احساس ، یقیناً، پسِ دیوارِ زنداں بانی پی ٹی آئی کو بھی ہوگا
حکمرانو اور عوام یا اہل دانش کی سطح پر موجود بیانیہ میں بہت زیادہ فرق ہے۔ حکمرانو اور عوام کے درمیان میں خلیج بڑھ رہی ہے
پاکستان کے خلاف بھی بھارت کا رویہ ہمیشہ الزام تراشی اور جارحیت پر مبنی رہا ہے
ہماری قومی تاریخ میں 2014 سے اب تک کا زمانہ ایک خاص حوالے سے یاد رکھا جائے گا
ہم جس فلیٹ میں رہ رہے تھے اس کی مالیت ایک ارب روپے سے زیادہ تھی
چند سال کا عرصہ گزرنے پر بچے کسی نہ کسی طرح کام میں میری مدد کرنے لگے
یہ زمین جو ہماری ماں ہے، لاکھوں کروڑوں برس پہلے وجود میں آئی
سارے جانور، پرندے چرندے، درندے ، خرندے اسی طرح اپنی نسل بڑھاتے ہیں
تیل اورگاڑیوں کے بعد دنیا میں تیسری بڑی تجارت سیمی کنڈکٹر یعنی ’’چِپ‘‘ کی ہو رہی ہے
پاکستان میں ہر 1300 افراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر اور 1800 افراد کے لیے ایک بستر دستیاب ہے
آج مرزا محمد ابراہیم زیادہ یاد آ رہے ہیں ٹریڈ یونین تحریک دم توڑ رہی ہے
اگر ہم اپنی آزادی کو بھول رہے ہیں تو فلسطین کی جانب دیکھیں
پرنٹ میڈیا کو ماحولیاتی مسئلے کو سیاسی اور اقتصادی مسئلے کے طور پر بھی پیش کرنا چاہیے
قائد اعظم نے مسلمانوں میں مساوات پیدا کرنے کے لیے بارہا کہا کہ فرقہ واریت کا خاتمہ ضروری ہے
دراصل دنبہ کی جلوہ افروزی سے قبل زیستِ انسانی تابناک حالات سے دوچار ہوتی ہے
پاکستان اور ہندوستان کی ہزار سال کی مشترکہ تاریخ ہے اور یہ حقیقت ہے
ڈاکٹر عبدالماجد علم کا وہ چشمہ ہے جسے دیکھ کر پینے کو ہر کسی کا جی چاہتا ہے
نذیر عباسی کی جدوجہد کے تمام راستوں میں رکاوٹیں بچھا دی گئیں
ظلم کے لیے ضروری ہے کہ سچ بولنے والے انسانوں کو خاموش کر دیا جائے۔
اس وقت پاکستان امریکا کی گڈ بک میں ہے اور ٹرمپ کی مہربانیاں جاری ہیں
ان اخبارات نے اسرائیلی حکام کے ایسے بیانات کی تشہیر کو بھی دبایا جن سے نسل پرستی اور نسل کشی کی بو آتی ہے