ختم نبوت ﷺ پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی

ویب ڈیسک  پير 12 فروری 2018
راجہ ظفر رپورٹ نہ جمع کرائی تو وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ فوٹو:فائل

راجہ ظفر رپورٹ نہ جمع کرائی تو وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا کہ ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہوگا اور وزیراعظم کو طلب کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت ہوئی اور راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ جمع نہ کرانے پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ وزیراعظم سمیت سب کو طلب کرنے پر مجبور نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: معاہدے میں آرمی چیف کا نام کیوں استعمال ہوا

ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے بتایا کہ کمیٹی کی رپورٹ ابھی تک فائنل نہیں ہوئی اس لیے 15 دن کی مہلت دی جائے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا عدالت کے ساتھ چھپن چھپائی نہ کھلیں، کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ عدالت اسپیکر اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور باقی ممبران سے براہ راست ریکارڈ طلب کرے، آپ کو احساس نہیں کہ ختم نبوت ﷺ کا معاملہ ہے اس پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، گزشتہ آرڈر میں لکھوایا تھا کہ وزیر داخلہ کے دستخط نہ ہوں تو بھی رپورٹ پیش کی جائے، آئندہ سماعت پر رپورٹ نہ جمع کرائی تو وزیر اعظم اور وزرا کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں گے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور حکومتی رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے، حکومت اگر ایسا کرے گی تو باقی کیا کریں گے، وہ کون لوگ ہیں جو مسلمان نہیں مگر مسلمان بن کر عہدوں پر فائز ہیں، کیا وزرا پیش ہو کر احسان کرتے ہیں۔

عدالت نے کیس کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔