- ایپل نے نیا آئی پیڈ پرو متعارف کرا دیا
- امریکا کی سڑکوں پر رکشے کی ویڈیو وائرل
- ایسٹرازینیکا نے اپنی تمام کورونا ویکسین عالمی منڈیوں سے اٹھالی
- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
یورپی یونین کا مہاجرین کے تمام کیمپ بند کرنے کا فیصلہ
برسلز: یورپی یونین کے ممالک نے پناہ گزینوں سے متعلق نئے معاہدے پر اتفاق رائے پیدا کر لیا ہے جس کے تحت پناہ گزین کیمپ بند کردیئے جائیں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برسلز میں یورپی یونین کے سربراہان کا اجلاس ہوا جس میں رات بھر کے طویل مذاکرات کے بعد پناہ گزینوں کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جس کے تحت تارکین وطن کے کیمپوں کو بند کر کے عارضی کیمپ بنایا جائے گا جو مہاجرین کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کرکے اس کا فیصلہ کرے گا کہ کسے سرحد پار کرنے کی اجازت دی جاسکے گی اور کیسے واپس کردیا جائے گا۔
یورپی یونین کے درمیان یہ مفاہمتی عمل یورپی ممالک کی سرحدوں پر بڑھتے ہوئے تارکین وطن کی تعداد اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ طویل اجلاس کے دوران سربراہان نے سیکیورٹی رسک، مہاجرین کی آباد کاری اور ضروری سہولیات کی دستیابی کے امکانات پر بھی غور کیا۔
کامیاب اجلاس کے بعد یورپی کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ یورپی بلاک کے تمام اٹھائیس ارکان مہاجرین سمیت دیگر معاملات کے حل پر متفق ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب یورپی ممالک کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک کے درمیان پناہ گزینوں سے متعلق معاہدے میں تو اتفاق رائے ہو گیا ہے تاہم تارکین وطن کے حراستی کیمپوں سے متعلق ابھی کچھ واضح نہیں ہے۔ علاوہ ازیں معاہدے سے پُر امید جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک پناہ گزینوں کی غیر قانونی اور بے قاعدہ ہجرت کا حل تلاش کرنے کے لیے آئندہ بھی مفاہمت سے کام کرتا رہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔