آسٹریلوی کرکٹر نے مجھے ’ اسامہ ‘ کہہ کر پکارا، معین علی

اے ایف پی  اتوار 16 ستمبر 2018
انگلش آل رائونڈر نے کینگروز کے تعصب کا پرانا قصہ چھیڑدیا، آٹوبائیوگرافی میں انکشاف۔ فوٹو: فائل

انگلش آل رائونڈر نے کینگروز کے تعصب کا پرانا قصہ چھیڑدیا، آٹوبائیوگرافی میں انکشاف۔ فوٹو: فائل

لندن: انگلش آل رائونڈر معین علی کہنا ہے کہ 2015 کی ایشز سیریز میں ایک کینگرو کرکٹر نے انھیں ’اسامہ‘ کہہ کر پکارا۔

انگلش اسپننگ آل رائونڈر معین علی نے اپنی آٹوبائیوگرافی میں انکشاف کیا ہے کہ 2015 کی ایشز سیریز کے کارڈف میں کھیلے گئے میچ میں ایک آسٹریلوی کھلاڑی نے انھیں’اسامہ‘ کہہ کر پکارا تھا۔

اس مقابلے میں معین نے پہلی اننگز میں 77 رنز بنانے کے ساتھ پانچ وکٹیں بھی لی تھیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ذاتی طور پر یہ میچ میرے لیے پرفارمنس کے لحاظ تو کافی اچھا رہا مگر اس دوران فیلڈ میں ایک آسٹریلوی کھلاڑی نے مجھے اسامہ کہہ کر بلایا جس پر مجھے شدید غصہ آیا، مجھے یقین نہیں آیا کہ کوئی مجھے اس طرح بھی کہہ کر بلاسکتا ہے ،میں کبھی بھی کرکٹ فیلڈ میں اتنے غصے میں نہیں آیا جتنا شدید غصہ مجھے تب آیا تھا۔

معین علی کہتے ہیں کہ انھوں نے اس واقعے کے بارے میں کوچ ٹریوربیلس کو بھی آگاہ کیا تھا جوکہ خود ایک آسٹریلوی ہیں اور انھوں نے اس وقت کے کینگرو کوچ ڈیرن لی مین کے سامنے بھی یہ واقعہ اٹھایا، جس پر مذکورہ پلیئر سے جواب طلبی کی گئی مگر اس نے صاف انکار کردیا بلکہ اس کا کہنا تھا کہ اس نے فقط پارٹ ٹائمر کہہ کر بلایا ہے۔ معین علی کہتے ہیں کہ دونوں الفاظ میں زمین آسمان کا فرق اور انھیں اسے سننے میں کوئی غلطی نہیں ہوئی تھی۔

ادھر انگلش آل رائونڈر کا یہ انکشاف سامنے آنے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا نے معاملے کی تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایسی چیزیں کسی بھی صورت قبول نہیں کی جاسکتیں جبکہ خود انگلش بورڈ کا کہنا تھا کہ وہ فوری طور پر اس چیز پر کوئی بھی کمنٹس نہیں کرنا چاہتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔