آسٹریلیا کا بھی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے پر غور

ویب ڈیسک  منگل 16 اکتوبر 2018
اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا سوچ رہے ہیں، آسٹریلوی وزیراعظم

اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا سوچ رہے ہیں، آسٹریلوی وزیراعظم

کینبرا: امریکا کے بعد آسٹریلیا نے بھی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر غور شروع کردیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ ہم مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور آسٹریلوی سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

اسکاٹ موریسن کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا فلسطین اور اسرائیل کے مسئلے کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے لیکن اس حل کے لئے کوئی خاطر خواہ کوشش نہیں کی گئی جب کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ کابینہ کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔

واضح رہے ٹرمپ انتظامیہ پہلے ہی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرکے اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرچکی ہے جس کے خلاف فلسطین سمیت پوری دنیا میں احتجاج اور  مظاہرے ہوئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔