- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
لاہور میں رواں برس کم عمر بچوں سے زیادتی کے 162 واقعات رپورٹ ہوئے
لاہور: پنجاب کے دارالحکومت میں رواں برس کم عمر بچوں سے زیادتی کے 162واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ جیلوں میں قید 147ملزموں کی تفتیش ناکافی شواہد کی وجہ سے التوا کا شکار ہے۔
لاہور کی سینٹرل اور کوٹ لکھپت جیل میں 147 ایسے قیدی موجود ہیں جوکم عمربچوں (لڑکے اور لڑکیوں) کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانےکےالزام میں سزاکاٹ رہےہیں۔ آئی جی جیل خانہ جات کے دفتر سے ملنے والے ریکارڈ کے مطابق تمام ملزمان نے 2018 کے دوران لاہور میں 14سال سے کم عمر 82 لڑکوں اور 80 بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بچیوں سےزیادتی کے واقعات میں لاہورکا کینٹ ڈویژن سرفہرست ہے، جہاں 32 مقدمات درج ہوئے۔ دوسرے نمبر پر 18 مقدمات ماڈل ٹاون ڈویژن میں درج ہوئے، سٹی ڈویژن میں 12 جنسی تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ صدر ڈویژن میں 11، سول لائنزمیں 5 اور 2 مقدمات اقبال ٹاون میں درج کئےگئے۔
اسی طرح شہر کے مختلف علاقوں میں 82 کم عمر بچے درندہ صفت انسانوں کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا شکارہوئے۔ درندگی کےسب سے زیادہ 24 واقعات کینٹ ڈویژن میں رپورٹ ہوئے۔ دوسرے نمبر پر صدر ڈویژن میں 21، ماڈل ٹاون میں 17، اقبال ٹاؤن میں 9، سٹی ڈویژن میں 7 جب کہ سول لائنز میں 4مقدمات درج کئے گئے۔ متعدد مقدمات کی تفتیش میں ناکافی شواہد اور گواہوں کی عدم دستیابی کے باعث ملزموں کو ضمانت مل چکی ہے جبکہ باقی مقدمات کی تفتیش جاری ہے۔
پولیس تفتیش کے مطابق درندہ صفت ملزموں نے زیادہ تر بچوں کو اس وقت جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ پارکوں میں کھیل رہے تھے یا پھر اکیلے بازار سے سودا سلف لینے نکلے۔ گرفتارملزموں میں متعدد بچوں کے رشتےدار ہیں۔ کچھ افراد نے غربت اور بدنامی کی وجہ سے اپنے بچوں سے ہونے والی زیادتی کے واقعات کو پولیس میں رپورٹ ہی نہیں کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔