افغان قونصل جنرل نے پاکستانی ڈرائیوروں سے بھتہ خوری کا نوٹس لے لیا

قونصل جنرل نے ٹرانسپورٹ یونین کے ساتھ مذاکرات کے بعد 8روز سے جاری ہڑتال ختم کرکے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بحال کرادی.


امید ہے افغان سرحدی فورسز تجارتی معاملات میں غیرضروری مداخلت سے گریز کرے گی، صدر ٹرانسپورٹ یونین. فوٹو: فائل

KARACHI: افغان قونصل جنرل نے پاکستانی ڈرائیوروں سے بھتہ خوری کا نوٹس لے لیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق افغان قونصل جنرل نے چمن بارڈر پر پاکستانی ٹرک ڈرائیوروں سے افغان فورسزکا بھتہ خوری اور تشدد کا نوٹس لے لیا، قونصل جنرل نے ٹرانسپورٹ یونین کے ساتھ مذاکرات کے بعد8روزسے جاری ہڑتال ختم کرکے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بحال کردی ۔چمن کے ساتھ پاک افغان سرحد پر پاکستانی ٹرک ڈرائیوروں سے افغان سرحدی فورسزکا مبینہ بھتہ خوری اور بھتہ نہ دینے کی صورت میں فورسزکی جانب سے ڈرائیوروں پر تشدد اور ٹرکوں کونقصان پہنچانے کے واقعات سے دل برداشتہ ڈرائیوروں نے 8روز تک موثر احتجاج کرکے افغانستان کو ٹرانزٹ ٹریڈ معطل کی ہوئی تھی۔



تاہم کوئٹہ میں افغان قونصل جنرل غلام محمد بہادر نے بلوچستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے رہنمائوں سے مذاکرات کیے،جس میں افغان قونصل جنرل نے ٹرانسپورٹرزکو یقین دلایا کہ افغان فورسز کی جانب سے بھتا خوری اور تشدد کا نوٹس لے لیاگیا ہے۔ نوراحمد کاکڑ صدر ٹرانسپورٹ یونین کا کہنا ہے کہ افغان قونصل جنرل نے ہمیں مذاکرات کے لیے بلایا،انھوں افغان فورسز کے بھتہ خوری کا نوٹس لیااور ہمیں یقین دلایا تب ہم نے ہڑتال ختم کیا۔ ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال سے چمن میں کروڑوں روپے کا تجارتی سامان پھنس گیا تھا تاہم افغان حکام کے نوٹس لینے کے بعد امید ہے کہ افغان سرحدی فورسز تجارتی معاملات میں غیرضروری مداخلت سے گریزکرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں