مانی صاحب ذرا آستینیں تو جھاڑ لیں

چیئرمین صاحب آپ اس بات پر توجہ دیں کہ پی ایس ایل کے رائٹس اچھی قیمت پر کیسے فروخت ہوں گے۔


Saleem Khaliq November 11, 2018
چیئرمین صاحب آپ اس بات پر توجہ دیں کہ پی ایس ایل کے رائٹس اچھی قیمت پر کیسے فروخت ہوں گے۔ فوٹو: فائل

آپ دنیا بھر کے میڈیا کی توجہ کا مرکز ہوں، ایک بات کہیں وہ بریکنگ نیوز بن جائے،اربوں روپے آپ کی دستخط سے استعمال ہو سکتے ہوں، بڑے بڑے لوگ قربت پانے کیلیے بے چین رہیں، نامی گرامی کرکٹرز سر کہہ کر پکاریں،آپ پاکستان کرکٹ کے سیاہ و سفید کے مالک بن جائیں۔

مفت کے غیرملکی دورے ، کہنے کو اعزازی عہدہ مگر سہولتیں ایسی کہ کسی اور ادارے سے50 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ لینے والا بھی اس ملازمت کی صرف مراعات کو پانے کیلیے ہی دوڑا دوڑا چلا آئے، مگر پھر تصور کریں کہ ایک دن یہ سب ٹھاٹ باٹ چھن جائیں تو کیا ہو گا،ایسا لگے گا جیسے کسی چڑیا کے پر کٹ گئے ہوں، وہ اڑ نہ سکے تو سروایو کیسے کرے گی، آپ کسی بھی پرانے چیئرمین پی سی بی کو بلا کر پوچھیں کیا وہ دوبارہ یہ ذمہ داری سنبھالنا چاہتے ہیں،اگر کسی کو دو آدمیوں کے سہارے سے چل کر بھی آنا ہو تو وہ ناں نہیں کرے گا۔

میں سیٹھی صاحب کی حالت سمجھ سکتا ہوں وہ ان دنوں کس دور سے گذر رہے ہوں گے مجھے اندازہ ہے،پی ایس ایل بنانے میں ان کا کردار تھا، ملک میں کرکٹ کی واپسی میں بھی انھوں نے کنٹری بیوٹ کیا، پھر حکومت تبدیل ہوتے ہی انھیں جانا پڑا، گوکہ عہدے پر برقرار رہنے کیلیے خوب ہاتھ پاؤں مارے مگر نہ بچ پائے، وہ پی سی بی کو بہت زیادہ مس کر رہے ہیں، اسی لیے اپنے نیٹ ورک کو فعال کیا ہوا ہے،آج کل واٹس ایپ کا دور ہے، ابھی ابھی ایک پیغام موصول ہوا جو کسی ویب سائٹ کا لنک تھا۔

اس میں نجم سیٹھی نے پی سی بی کے بارے میں کئی ''اہم انکشافات'' کیے تھے، انھوں نے موجودہ سربراہ احسان مانی پر الزام لگایا کہ وہ اپنے کسی دوست کو ایم ڈی بنا کر لا رہے ہیں، نجم سیٹھی نے یہ بھی کہا کہ نئے ڈائریکٹر میڈیا کو بہت بڑی تنخواہ پر لایا جا رہا ہے، گوکہ بظاہر یہ ایک عہدہ چھننے کے بعد فرسٹریشن کے شکار سابقہ آفیشل کی عام سی باتیں لگتی ہیں مگر ایسا ہے نہیں،انھیں کیسے پتا چلا کہ ایم ڈی یا ڈائریکٹر میڈیا بننے کیلیے کس کس نے درخواست دی ہے؟

کس کو کتنی تنخواہ دی جائے گی یہ بات ان تک کس نے پہنچائی، ویب سائٹ پر سابقہ چیئرمینز کے اخراجات کی تفصیلات آنے والی ہیں یہ بات کیسے پہلے ہی ان کے علم میں آ گئی تھی، ابھی نئے چیئرمین کوئی فیصلہ کرتے نہیں اوروہ سابقہ سربراہ کو پتا چل جاتا ہے ایسا کیسے ہو رہا ہے؟

میرا خیال ہے کہ اب وقت آ گیا کہ مانی صاحب اپنی آستینیں جھاڑ لیں ورنہ کیسے کام کریں گے، اب تک وہ بطور چیئرمین پی سی بی زیادہ تیزرفتاری سے کام نہیں کر پائے ہیں تو اس کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ انھوں نے پرانی ٹیم پر اعتماد برقرار رکھا، تصور کریں کہ اگر عمران خان وزیر اعظم بننے کے بعد ن لیگ کے وزرا کو ہی ذمہ داریاں سونپ دیتے تو وہ حکومت کیسے چلا پاتے۔

کرکٹ بورڈ میں بھی ایسا ہی ہے وہاں اپنی ٹیم بنانا پڑتی ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ دوستوں اور رشتہ داروں کو لے آئیں، مگر میرٹ پر تقرریاں ضرور کرنی چاہئیں، افسوس ابھی تک مانی صاحب معاملات کو کنٹرول نہیں کر پائے ہیں، وہ ابتدا سے ہی یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اپنے اختیارات کسی کو اور منتقل کر دیں گے، سر اگر آپ کے پاس وقت نہیں تھا یا چیئرمین نہیں بننا چاہ رہے تھے تو پہلے ہی خان صاحب کو بتا دیتے، وہ کرکٹ کی گہری سمجھ بوجھ رکھتے ہیں کسی اور کو لے آتے۔

مانی صاحب اسپورٹس ٹاسک فورس کے سربراہ بھی بن گئے جس سے توجہ مزید بٹ گئی، اس وقت سب سے بْری طرح پی ایس ایل نظرانداز ہو رہی ہے، وہ آپ کا کماؤ پوت ہے اس کے ناز نخرے اٹھانا بنتا ہے، کروڑوں کی سرمایہ کاری کرنے والے فرنچائز اونرز کو آپ لفٹ کرانے کو تیار نہیں، ملک میں کرکٹ کی واپسی کا کیا پلان ہے کچھ پتا نہیں، بیچارے سرفراز کو ابھی سولی پر لٹکایا ہوا ہے کہ وہ کپتان برقرار رہے گا یا نہیں۔

کیا ضرورت پڑی تھی کہ وسیم اکرم اور محسن خان جیسی متضاد شخصیات کو ایک ساتھ کرکٹ کمیٹی میں شامل کیا جاتا کیا دیگر کرکٹرز موجود نہیں تھے، جسٹس قیوم کی رپورٹ کو متنازع قرار دے کر پینڈورا باکس کھیلنے کا کیا تک تھا؟دنیا جانتی ہے کہ ذاکر خان عمران خان کے قریبی دوست ہیں مگر ان کو بورڈ میں سیاہ و سفید کا مالک بننے دیا، کئی بیانات پر چیئرمین نے یوٹرن بھی لیا۔

میڈیا میں نجانے کون انھیں الٹے سیدھے مشورے دے کر بیانات پر یوٹرنز لینے پر مجبور کر رہا ہے، یہ ٹی ٹوئنٹی کا دور ہے مگر احسان مانی کی اننگز تو پرانے زمانے کے ٹیسٹ میچ جیسی لگ رہی ہے،احتساب کا نعرہ لگایا مگر نجم سیٹھی کے اخراجات کی ایک فہرست کے سوا تاحال کچھ سامنے نہیں آیا، کئی دیگر شعبوں کے حوالے سے ان کے پاس ٹھوس معلومات موجود ہیں مگر تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

سابقہ چیئرمین نے بھی قانونی چارہ جوئی کی دھمکی سے پیغام بھیج دیا کہ اگر اب ایسا کچھ کیا تو اچھا نہیں ہوگا، اب دیکھتے ہیں مانی صاحب اس سے ڈر جاتے ہیں یا مزید ''انکشافات'' بھی سامنے آئیں گے۔

اس وقت انھیں ترجیحات سوچنا ہوں گی،ماضی میں بھی ہر چیئرمین نے یہی کہا کہ سابقہ دور میں بڑے گھپلے ہوئے مگر کوئی کچھ ثابت نہ کر سکا، آپ مجھے بتا دیں کس سابقہ چیئرمین کیخلاف کارروائی ہوئی سب اب بھی سکون کی زندگی بسر کر رہے ہیں، نجم سیٹھی کا معاملہ یوں مختلف ہے کہ اس میں ان کے اپنے دور کی آڈٹ رپورٹس شامل ہیں، پی سی بی کوئی تحقیقاتی ادارہ نہیں سب سے اچھا یہ ہوگا کہ آپ ساری فائلز اٹھا کرنیب اور دیگرسرکاری اداروں کو دے دیں اگر کچھ غلط سامنے آیا تو وہی نمٹ لے گا۔

چیئرمین صاحب آپ اس بات پر توجہ دیں کہ پی ایس ایل کے رائٹس اچھی قیمت پر کیسے فروخت ہوں گے، اگلے ایڈیشن کا بااحسن انعقاد کیسے ہوگا،ٹیم ورلڈکپ میں کیسے اچھا پرفارم کرے گی، غیرملکی ٹیمیں پاکستان کیسے واپس آئیں گی، فرسٹ کلاس کرکٹ کو کیسے بہتر بنایا جائے گا، پلیز آپ ان باتوں کا سوچیں، ساتھ ہی جاسوسوں کا نیٹ ورک بھی ختم کریں،اس وقت تو یہی کہا جا سکتا ہے کہ ہر شاخ پر الو او سوری ہر شاخ پر چڑیا بیٹھی ہے انجام پی سی بی کیا ہو گا۔

(نوٹ:آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں۔

 

مقبول خبریں