حالیہ دہشت گردی سے بیشتربازارویران ہوگئے،عتیق میر

بزنس رپورٹر  ہفتہ 18 اگست 2012
تجارتی مراکزپرخصوصی سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں،چیئرمین آل کراچی تاجراتحاد (فوٹو : ایکسپریس)

تجارتی مراکزپرخصوصی سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں،چیئرمین آل کراچی تاجراتحاد (فوٹو : ایکسپریس)

کراچی: آل کراچی تاجراتحادکے چیئرمین عتیق میرنے شہر میں بدامنی کے واقعات پرشدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے دہشت گردی، قتل وغارت گری،کشیدگی اور خوف و ہراس کی حالیہ لہر مارکیٹوں میں رواں سال عیدکی خریداری کاحوصلہ افزا سلسلہ روکنے کی سازش ہے، معیشت کے دشمنوں کوکراچی کی رونقیں اورکاروباری بحالی پسند نہیںآئی، عیدالفطرکے موقع پر حالات کی خرابی کے ذمے دار شہریوں اوران کے معصوم بچوں کی خوشیوں کاقتل کررہے ہیں،کراچی میں دنیا کے سب سے بڑے عیدتہوارکی خوشیوں کو دھندلانے کی سازش کی جارہی ہے۔

شہرکی مختلف مارکیٹوں کادورہ کرنے کے بعدمیڈیاکو جاری ایک بیان میںعتیق میر نے کہاکہ گزشتہ دوروز کی بدامنی نے بیشتر بازاروں کوویران کردیاہے اور موجودہ صورتحال میں لوگ بچوں کے ہمراہ بازاروں میں آنے سے خوفزدہ ہیں،بدامنی کاحالیہ قابلِ افسوس سلسلہ جاری رہا توشہریوںکی چاند رات میںخریداری اوررونقوں سے لطف اندوز ہونے کی روایت کودھچکا لگ سکتا ہے، انھوں نے کہاکہ عید سیل سیزن کے حوالے سے تاجروں نے بھرپور جوش و خروش کا مظاہرہ کیاہے،گزشتہ 20روز کے دوران کاروباری مراکز 15/15گھنٹے متواترکھلے رہے،شہرکی بعض مارکیٹوں میںرعائتی سیل اورعیدکی خوشی میںخواتین کیلیے مہندی اورچوڑیوںکے تحائف کاخصوصی اہتمام کیاگیاہے تاکہ عوام عیدکی شاپنگ کالطف اٹھاسکیں۔

انھوںنے کہاکہ گزشتہ سال کی بہ نسبت رواںسال رمضان المبارک میں امن و امان کی بہتر صورتحال کے باعث بازاروں میں عید کی خریداری تسلی بخش رہی،عیدکی شاپنگ کا تخمینہ 40ارب روپے سے زائد رہا جوگزشتہ 5 سال کے دوران بہترین ریکارڈ ہے۔ انھوں نے کہاکہ عید پرریڈی میڈگارمنٹس،کپڑوں پر کڑھائی، جوتے، ہوزری، چوڑیاں، کاسمیٹکس،آرائش کا سامان، کارپٹ ، خواتین کے پرس، مہندی، پردے، مختلف اقسام کاکپڑا، کھلونے،کراکری، آرٹیفیشل جیولری اور دیگر کاروبار مندی کاشکار رہے اورعوام کی زیادہ تر توجہ عید کی تیاریوں پر مرکوز رہی۔

انھوں نے پولیس اور رینجرز کے افسرانِ اعلیٰ سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ بدامنی کے مزید واقعات کی روک تھام کیلیے بھرپور کوششیں کی جائیں، شہر کے تمام تجارتی مراکز پر فی الفور خصوصی حفاظتی انتظامات کیے جائیں اورخوف و ہراس کی موجودہ صورتحال کا خاتمہ کیا جائے تاکہ شہریوں کو اپنا مذہبی تہوار بھرپور خوشیوں کے ساتھ منانے کا موقع میسر آسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔